سوال:
مفتی صاحب! مسجد میں امام صاحب کا اپنے رشتہ دار کی وفات پر تعزیت کے لیے بیٹھنا کیسا ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
جواب: واضح رہے کہ مساجد اللہ کی عبادت، قرآن کریم کی تلاوت اور اللہ کے ذکر کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں، اس کی تعظیم و تقدس کا لحاظ رکھنا اور اس میں شور و شغب سے بچنا ہر مسلمان پر لازم ہے، لہذا اگر مسجد کے تقدس اور احترام کو برقرار رکھا جائے اور اس میں شور و شغب اور دنیاوی باتیں کرنے سے احتراز کیا جائے تو مسجد میں تعزیت کے لیے بیٹھنا بذات خود جائز عمل ہے، اگر ان باتوں کا اہتمام نہ ہو جیسا کہ عام طور پر دیکھنے میں آیا ہے کہ ان باتوں کا خیال نہیں رکھا جاتا تو ایسی صورت میں مسجد میں تعزیت کے لیے بیٹھنا جائز نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (350/1، ط: رشيدية)
ولا بأس لأهل المصيبة أن يجلسوا في البيت أو في المسجد ثلاثة ايام والناس ياتونهم ويعزونهم.
البحرالرائق : (السلطان أحق بصلاته، 337/2، ط: رشيدية)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی