عنوان: جمعرات کے دن سے جمعہ کی تیاری کرنا(1099-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! جمعہ کی تیاری جمعرات سے کرنے کی کیا فضیلت ہے اور تیاری سے کیا مراد ہوگا؟

جواب: حجۃ الاسلام امام غزالیؒ نے ’’احیاء علوم الدین‘‘ میں ’’ باب آداب الجمعہ" جمعرات کے دن سے جمعہ کی تیاری کے بارے میں لکھا ہے کہ
جمعہ کی فضیلت پانے کے لئے جمعرات کے دن سے جمعہ کی تیاری شروع کرنا چاہیئے اور جمعرات کو عصر کے بعد سے تسبیح، استغفار اور اذکار میں مشغول ہو، کیونکہ یہ گھڑی جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی سے مقابل ہوجائے گی۔
ہمارے بعض اسلاف نے فرمایا: کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کے لیے رزق سے زائد بھی کچھ فضل اپنے پاس رکھا ہے، وہ صرف ان لوگوں کو حاصل ہوتا ہے، جو جمعرات کی شام اور جمعہ کے دن اللہ تعالیٰ سے مانگتے ہیں، جمعرات کو ہی جمعہ کے لیے کپڑے تیار کرے،
صفائی کرے،
خوشبو اگر موجود نہ ہو تو حاصل کرے اور اپنے آپ کو ہر اس کا م سے فارغ کرلے، جو جمعہ کی طرف جلدی جانے سے مانع ہو سکتا ہے۔
جمعہ کے روزے کی نیت بھی رات سے کرلے، لیکن یہ روزہ اس صورت میں مستحب ہے، جب اس کے ساتھ جمعرات یا ہفتے کا روزہ ملایا جائے، ورنہ مکروہ ہے۔
رات کو تلاوت قرآن پاک کا اہتمام کرے۔
بعض سلف کا قول ہے کہ جمعہ کے دن سب سے خوش بخت شخص وہ ہے، جو ایک دن پہلے سے اس کا انتظار و انتظام کر رہا ہو اور سب سے کم نصیب وہ ہے جو جمعہ کے دن یہ پوچھ رہا ہو کہ آج کیا دن ہے؟
بعض اسلاف تو یہاں تک اہتمام کرتے تھے کہ شب جمعہ کو جمعہ کی وجہ سے مسجد ہی میں گزارا کرتے تھے۔
اس ساری تفصیل سے پتہ چلا کہ جمعرات کے دن ہی سے جمعہ کا اہتمام کرنا چاہیئے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

احیاء علوم الدین: (180/1، ط: دار المعرفۃ)

بيان آداب الجمعة على ترتيب العادة وهي عشر جمل
{الأول} أن يستعد لها يوم الخميس عزما عليها واستقبالا لفضلها فيشتغل بالدعاء والاستغفار والتسبيح بعد العصر يوم الخميس لأنها ساعة قوبلت بالساعة المبهمة في يوم الجمعة
قال بعض السلف إن لله عز وجل فضلا سوى أرزاق العباد لا يعطى من ذلك الفضل إلا من سأله عشية الخميس ويوم الجمعة ويغسل في هذا اليوم ثيابه ويبيضها ويعد الطيب إن لم يكن عنده ويفرغ قلبه من الأشغال التي تمنعه من البكور إلى الجمعة وينوي في هذه الليلة صوم يوم الجمعة فإن له فضلا وليكن مضموما إلى يوم الخميس أو السبت لا مفردا فإنه مكروه ويشتغل بإحياء هذه الليلة بالصلاة وختم القرآن فلها فضل كثير وينسحب عليها فضل يوم الجمعة
ويجامع أهله في هذه الليلة أو في يوم الجمعة فقد استحب ذلك قوم حملوا عليه قوله صلى الله عليه وسلم رحم الله من بكر وابتكر وغسل واغتسل (١) وهو حمل الأهل على الغسل وقيل معناه غسل ثيابه فروي بالتخفيف واغتسل لجسده وبهذا تتم آداب الاستقبال ويخرج من زمرة الغافلين الذين إذا أصبحوا قالوا ما هذا اليوم قال بعض السلف أوفى الناس نصيبا من الجمعة من انتظرها ورعاها من الأمس وأخفهم نصيبا من إذا أصبح يقول أيش اليوم وكان بعضهم يبيت ليلة الجمعة في الجامع لأجلها

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1801 Mar 21, 2019
jumerat ky din se jummy / jumme / jumma ki tayari, prepration for friday from thursday

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Eidain Prayers

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.