سوال:
میرا سوال یہ ہے کہ اگر ہم آن لائن کسی سامان کو خریدتے ہیں، پھر وہ ہمیں پسند نہیں آتا یا دوسرے کے لیے خریدتے ہیں اور اسے وہ پسند نہیں آتا، جبکہ سامان میں کوئی خرابی نہیں ہوتی اور آن لائن سامان خریدنے میں ریٹرن کا آپشن بھی رہتا ہے تو ایسی صورت میں سامان واپس کرنا جائز ہوگا یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ آن لائن (Online) خرید و فروخت کی مروّجہ صورتوں میں عام طور پر سامان سے متعلق تمام ضروری معلومات دی ہوتی ہیں، جن کی بناء پر کوئی شخص آرڈر کرتا ہے، اب سامان خریدنے کے بعد جب سامان مل گیا تو محض پسند نہ آنے کی وجہ سے اسے یکطرفہ طور پر واپس نہیں کیا جاسکتا، البتہ اگر آرڈر کرتے وقت سامان کے بارے میں جو بنیادی خصوصیات بتائی گئی تھیں، وہ اس میں نہ پائی جائیں یا سامان میں کوئی عیب ہو تو اس کی وجہ سے سامان واپس کیا جاسکتا ہے، نیز ایسی صورت میں خریدار کا سامان لیکر باہمی رضامندی سے قیمت میں کمی بھی کی جاسکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فقه البیوع: (601/1، ط: مکتبة معارف القرآن کراتشي)
اذا کان المصنوع وقت التسلیم غیر مطابق للمواصفات فانه یحق للمستصنع أن یرفضه أو أن یقبله بحاله فیکون من قبیل حسن القضاء، ویجوز للطرفین أن یتصالحا علی القبول ولو مع الحط من الثمن
و فيه أيضا: (826/1)
ان اصل المذهب الحنفیة فی ظاہر الروایة ثبوت خیار الرؤیة للمستصنع سواء وجد المصنوع موافقا للمواصفات ام لا، لکن ذهب ابو یوسف رحمه الله تعالیٰ الی أنه لا خیار بالرؤیة إن وجد المصنوع حسب المواصفات المتفق علیها فی العقد وقد أفتی المتاخرون من فقهاء الحنفیة بقول ابی یوسف رحمه الله تعالیٰ ، وھو الذی اختاره مجلة الاحکام العدلیك فینبغی ان یکون الحکم کذالك فی التجارات الدولیة۔ واللہ سبحانہ اعلم
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی