سوال:
کیا عورتیں ماسک نقاب کے لیے استعمال کر سکتی ہیں؟
جواب: اگر ماسک (Mask) کی بناوٹ ایسی ہو کہ جس سے چہرہ مکمل طور پر چھپ جائے، اور سر کے بالوں اور پیشانی کو بھی دوپٹے وغیرہ کے ذریعے ڈھانپ لیا جائے تو عورت کا ایسے ماسک کو نقاب کے طور پر استعمال کرنا شرعا درست ہے، تاہم ایسے ڈیزائن والے ماسک جو زینت کے لیے استعمال ہوتے ہوں اور مردوں کے لیے باعث کشش ہوں، ان کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الاحزاب، الایة: 59)
يَآ اَيُّهَا النَّبِىُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَآءِ الْمُؤْمِنِيْنَ يُدْنِيْنَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِْهِنَّ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَنْ يُّعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا o
روح المعانی: (264/11، ط: دارالکتب العلمیة، بیروت)
وعن محمدبن سیرین قال سألتُ عبیدة السلمانی عن ہٰذہ الآیة: یدنین علیهن من جلابیبهن ، فرفع ملحفةً کانت علیه وغطی رأسہ کلّه حتی بلغ الحاجبین وغطی وجهه وأخرج عینه الیُسریٰ من شق وجهه الأیسر وقال قتادة: تلوی الجلباب فوق الجبین وتشدہ ثم تعطفه علی الأنف وان ظہرت عیناها لکن تستر الصدر ومعظم الوجه
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی