عنوان: معدن کی تعریف اور اس کی اقسام (11089-No)

سوال: مفتی صاحب! معدن کسے کہتے ہیں؟ نیز شریعت میں معدنیات کی کتنی اقسام ہیں؟ اس کی بھی وضاحت فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ معدن زمین سے ملنے والے اس دفینے کو کہا جاتا ہے جس کی تخلیق زمین کے اندر قدرتی طور پر ہوئی ہو۔
معدن کی اقسام:
معدن کی تین قسمیں ہیں:
(1) وہ ٹھوس اور جامد معدن جو آگ میں پگھلانے سے پگھل جائے، جیسے: سونا، چاندی، لوہا، پیتل، سیسہ وغیرہ۔
(2) وہ ٹھوس اور جامد معدن جو آگ میں پگھلانے سے نہیں پگھلتا، جیسے: چونا، سرمہ، نمک، وغیرہ۔
(3) وہ معدن جو مائع اور سیال صورت میں ہو، ٹھوس اور جامد نہ ہو، جیسے: پیٹرول، مٹی کا تیل، تارکول وغیرہ۔
حکم: پہلی قسم میں خمس یعنی پانچواں حصہ حکومت کے خزانے (بیت المال) میں جمع کرنا واجب ہے، البتہ اگر فساد زمانہ کی وجہ سے یقین نہ ہو کہ حکومت اس مال کو صحیح مصرف پر خرچ کرے گی تو پھر یہ فقراء اور مساکین پر بھی خرچ کیا جاسکتا ہے، اور باقی چار حصوں کے بارے میں یہ حکم ہے کہ اگر معدن کسی غیر مملوکہ زمین سے ملا ہو تو پانے والا ان حصوں کا حق دار ہوگا، اور اگر کسی کی مملوکہ زمین سے نکل آیا ہو تو اس زمین کا مالک ان کا حق دار ہوگا۔
اور آخری دو قسموں میں کچھ بھی واجب نہیں ہوگا، بلکہ ان صورتوں میں جس کی زمین سے معدن ملا ہے، یہ سارا اسی کو ملے گا، اور غیر مملوکہ زمین سے ملنے کی صورت میں یہ پانے والے کو ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (318/2، ط: دار الفكر)
(هو) لغة: من الركز أي الإثبات بمعنى المركوز، وشرعا: (مال) مركوز (تحت أرض) أعم (من) كون راكزه الخالق أو المخلوق فلذا قال (معدن خلقي) خلقه الله تعالى (و) من (كنز) أي مال (مدفون) دفنه الكفار لأنه الذي يخمس (وجد مسلم أو ذمي) ولو قنا صغيرا أنثى (معدن نقد و) نحو (حديد) وهو كل جامد ينطبع بالنار ومنه الزئبق، فخرج المائع. كنفط وقار وغير المنطبع كمعادن الأحجار (في أرض خراجية أو عشرية) خارج الدار لا المفازة لدخولها بالأولى (خمس) مخففا أي أخذ خمسه لحديث «وفي الركاز الخمس» وهو يعم المعدن كما مر (وباقيه لمالكها إن ملكت وإلا) كجبل ومفازة. (فللواجد و) المعدن (لا شيء فيه إن وجده في داره)..............والحاصل: أن الكنز يخمس كيف كان و المعدن إن كان ينطبع
قوله: (إن كان ينطبع) أما المائع وما لا ينطبع من الأحجار فلا يخمس كما مر.

رد المحتار: (325/4، ط: دار الفكر)
المعدن ما وضع في الأرض خلقة، والكنز ما وضعه بنو آدم والركاز يعمهما فلو قال: وطلب معدن وكنز جاهلي كما فعل في الهندية لكان أولى؛ لأن الكنز الإسلامي لقطة.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 15 Sep 21, 2023
madan ki tareef or is ki iqsam

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.