سوال:
مفتی صاحب! محمد طاہر نے حج کی درخواست جمع کروائی تھی اور منظور ہو گئی،لیکن رقم ابھی دو لاکھ جمع کروائی ہے، بقیہ رقم بعد میں جمع ہوگی، لیکن اب محمد طاہر کی زکوۃ کے حساب کی تاریخ آگئی ہے تو کیا حج کی بقیہ قسطیں کل رقم سے منہا کی جائیں گی یا نہیں ؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں حج کی بقیہ قسطیں چونکہ محمد طاہر کے ذمہ دَین ہیں، لہذا محمد طاہر کل رقم سے بقیہ قسطیں منہا کرکے اپنی زکوٰۃ کا حساب کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الزکاۃ، 261/3، ط: سعید)
(ﻓﺎﺭﻍ ﻋﻦ ﺩﻳﻦ ﻟﻪ ﻣﻄﺎﻟﺐ ﻣﻦ ﺟﻬﺔ اﻟﻌﺒﺎﺩ) ﺳﻮاء ﻛﺎﻥ ﻟﻠﻪ ﻛﺰﻛﺎﺓ ﻭﺧﺮاﺝ ﺃﻭ ﻟﻠﻌﺒﺪ، ﻭﻟﻮ ﻛﻔﺎﻟﺔ ﺃﻭ ﻣﺆﺟﻼ، ﻭﻟﻮ ﺻﺪاﻕ ﺯﻭﺟﺘﻪ اﻟﻤﺆﺟﻞ ﻟﻠﻔﺮاﻕ ﻭﻧﻔﻘﺔ ﻟﺰﻣﺘﻪ ﺑﻘﻀﺎء ﺃﻭ ﺭﺿﺎ.
(ﻗﻮﻟﻪ ﺃﻭ ﻣﺆﺟﻼ ﺇﻟﺦ) ﻋﺰاﻩ ﻓﻲ اﻟﻤﻌﺮاﺝ ﺇﻟﻰ ﺷﺮﺡ اﻟﻄﺤﺎﻭﻱ، ﻭﻗﺎﻝ: ﻭﻋﻦ ﺃﺑﻲ ﺣﻨﻴﻔﺔ ﻻ ﻳﻤﻨﻊ. ﻭﻗﺎﻝ اﻟﺼﺪﺭ اﻟﺸﻬﻴﺪ: ﻻ ﺭﻭاﻳﺔ ﻓﻴﻪ، ﻭﻟﻜﻞ ﻣﻦ اﻟﻤﻨﻊ ﻭﻋﺪﻣﻪ ﻭﺟﻪ. ﺯاﺩ اﻟﻘﻬﺴﺘﺎﻧﻲ ﻋﻦ اﻟﺠﻮاﻫﺮ: ﻭاﻟﺼﺤﻴﺢ ﺃﻧﻪ ﻏﻴﺮ ﻣﺎﻧﻊ.
بدائع الصنائع: (کتاب الزکاۃ، 381/2، 382، ط: رشیدیة)
فتاویٰ عثمانی: (کتاب الزکاۃ، 71/2، ط: معارف القرآن کراتشی)
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی