سوال:
میرا سوال یہ ہے کہ ایک بھائی کے اوپر سوتیلی بہن کے کیا حقوق ہیں؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں ۔ جزاکم اللّٰہ خیرا کثیرا
جواب: سوتیلی (باپ شریک یا ماں شریک) بہن بھی شرعا بہن ہی ہے، اور اس کے بھی وہی تمام حقوق ہیں جو ایک حقیقی (باپ اور ماں شریک) بہن کے ہوتے ہیں، سوتیلی بہن حسن سلوک، احسان اور صلہ رحمی کی مستحق ہے، لہذا بھائی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی سوتیلی بہن کی خبرگیری کرے، اس کی خوشی اور غم کو اپنی خوشی اور غم سمجھتے ہوئے اس میں شریک ہو، سوتیلی بہن اگر بیمار ہو جائے تو اس کی عیادت کرے، سوتیلی بہن اگر کسی مشکل میں ہو یا تنگدست ہو تو بھائی کو چاہیے کہ بہن کی ہر ممکن جانی اور مالی مدد کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 1916، ط: دار الغرب الاسلامی)
عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من كان له ثلاث بنات، او ثلاث اخوات، او ابنتان، او اختان، فاحسن صحبتهن، واتقى الله فيهن فله الجنة "، قال: هذا حديث غريب.
سنن الدارمی: (915/2، ط: دار المغنی)
عن عبد الله بن سلام قال: لما قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم المدينة استشرفه الناس فقالوا: قدم رسول الله، قدم رسول الله، قال: فخرجت فيمن خرج، فلما رأيت وجهه، عرفت أن وجهه ليس بوجه كذاب، وكان أول ما سمعته يقول: "يا أيها الناس، أفشوا السلام، وأطعموا الطعام، وصلوا الأرحام، وصلوا والناس نيام، تدخلوا الجنة بسلام".
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی