سوال:
سوال یہ پوچھنا تھا اگر بندہ نے سفر کا اردہ کیا ہوا ہو اور نماز کا ٹائم ہوجائے تو نماز پڑھ کر نکلنا ضروری ہے یا سفر کے دوران نماز قصر ادا کرلے تو نماز ادا ہو جائے گی؟ اور اگر بندہ سفر میں ہو اور یہ اندازہ ہو کہ نماز کا ٹائم ختم ہونے تک اپنی منزل پے پہنچ جاوں گا تو کیا منزل پر پہنچ کر پوری نماز ادا کرے یا دوران سفر قصر نماز ادا کر لے تو بہتر ہے؟ رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ
جواب: 1) سفر پر نکلتے ہوئے اگر وقت میں گنجائش ہو تو نکلنے سے پہلے نماز کی ادائیگی ضروری نہیں ہے، بلکہ ایسا شخص دوران سفر بھی قصر نماز پڑھ سکتا ہے۔
2) حالتِ سفر میں اگر وقت ختم ہونے سے پہلے منزل پر پہنچ جانے کا یقین ہو، تب بھی وقت داخل ہونے کے بعد دوران سفر قصر نماز ادا کرسکتا ہے، صرف نماز کو پورا پڑھنے کی نیت سے تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (139/1، ط: دار الفکر)
وفرض المسافر في الرباعية ركعتان، كذا في الهداية، والقصر واجب عندنا.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی