سوال:
اگر کوئی خاتون دوسرے سجدے کے بعد پیروں کو گھسیٹ کر قیام طرف لے کر جائے یا پیروں کو اٹھالے تو کیا اس کی اجازت ہے؟ کیونکہ میں نے بہت سی خواتین سے سنا ہے کہ پیروں کو دوسرے سجدے کے بعد اٹھانے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے، قیام میں جانے کے لیے پیروں کو گھسیٹ کر قیام کی طرف جانا چاہیے۔ براہ کرم رہنمائی فرما دیجیے۔
جواب: خواتین کے لیے دوسرے سجدے کے بعد قیام کی طرف جانے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ دونوں پاؤں گھسیٹ کر قیام کی طرف لے جائیں، کیونکہ خواتین کے لیے نماز میں ستر کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنے کا حکم ہے، جو اس طریقے میں زیادہ ہے، البتہ اگر خواتین دوسرے سجدے کے بعد مردوں کی طرح پیروں کو اٹھائیں، تب بھی نماز ہو جائے گی، لیکن اس میں چونکہ پہلے طریقے کی بنسبت ستر کا اہتمام کم ہے، لہذا اس طریقے کے بجائے پہلے طریقے سے نماز پڑھنا زیادہ بہتر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشیة الطحطاوي على مراقي الفلاح: (ص: 268، ط: دار الكتب العلمية)
" ويسن "انخفاض المرأة ولزقها بطنها بفخذيها" لأنه عليه السلام مر على امرأتين تصليان فقال: إذا سجدتما فضما بعض اللحم إلى بعض فإن المرأة ليست في ذلك كالرجل لأنها عورة مستورة "
الدر المختار: (504/1، ط: سعيد)
(والمرأة تنخفض) فلا تبدي عضديها (وتلصق بطنها بفخذيها) لأنه أستر
تتمه احسن الفتاوی: (ص: 220، ط: سعید)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی