سوال:
ہم ایک کمپنی میں کام کرتے ہیں، کمپنی نے ایک سوفٹ ویئر کے ذریعے ہمیں یہ آزادی دی ہے کہ ہم نے جس دن تک کام کیا ہو، اس دن تک کی تنخواہ ایڈوانس نکال سکتے ہیں جو کہ ہمارے بینک اکاؤنٹ میں آجاتی ہے۔ ان پیسوں کو Atm کے ذریعے نکالا جاسکتا ہے، جس پر فی ٹرانزیکشن 100 روپے ہوں گے، جبکہ یہ عام ٹرانزیکشن کے مقابلہ میں زیادہ پیسے کٹتے ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ کہیں یہ سود کے زمرے میں تو نہیں آئے گا؟
جواب: کمپنی کے ایپ (App) کے ذریعے اپنی تنخواہ اپنے بینک اکاؤنٹ میں منتقل(Transfer) کرنا اور اے ٹی ایم (ATM) سے پیسے نکالنے کی صورت میں طے شدہ معاوضہ (charges) دینا شرعاً درست ہے، یہ سود کے زمرے میں نہیں آتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهداية في شرح البداية: (230/3، ط: دار إحياء التراث العربي)
الإجارة: عقد على المنافع بعوض" لأن الإجارة في اللغة بيع المنافع…"ولا تصح حتى تكون المنافع معلومة، والأجرة معلومة…..الأجرة لا تجب بالعقد وتستحق بأحد معان ثلاثة: إما بشرط التعجيل، أو بالتعجيل من غير شرط، أو باستيفاء المعقود عليه
والله تعالىٰ أعلم بالصواب
دارالافتاء الإخلاص،کراچی