سوال:
مفتی صاحب! کیا جانداروں کی شکلوں والے کھلونے بیچنا، لینا اور ان کی خرید و فروخت کرنا جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ اگر کسی کھلونے پر جاندار کی واضح تصویر ہو یا وہ کھلونا باقاعدہ مجسمہ یا بت کی طرح ہو تو ایسے کھلونے کی خرید و فروخت جائز نہیں ہے۔
سوال کے ساتھ جن کھلونوں کی تصویر بھیجی گئی ہے، وہ کھلونے چونکہ باقاعدہ ایک مجسمہ کی شکل میں ہیں، لہذا ایسے کھلونوں کی خرید و فروخت اور کاروبار کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داؤو: (رقم الحديث: 227، 162/1، ط: دار الرسالة العالمية)
عن علي عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "لا تدخل الملائكة بيتا فيه صورة ولا كلب ولا جنب".
مرقاۃ المفاتیح: (324/8، ط: امدادیة)
"قال أصحابنا وغیرهم من العلماء: تصویر صورۃ الحیوان حرام شدید التحریم، وهو من الکبائر؛ لأنه متوعد علیه بھذا الوعید الشدید المذکور في الأحادیث سواء صنعه في ثوب، أوبساط، أو درهم، أودینار، أو غیر ذلک، وأما تصویر الشجر، والرجل، والجبل وغیر ذلک فلیس بحرام، هذا حکم نفس التصویر، وأما إتخاذ المصور بحیوان، فإن کان معلقاً علی حائط سواء کان له ظل أم لا، أو ثوبًا ملبوسًا، أو عمامة، أونحو ذلک فهو حرام".
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی