عنوان: گیسٹ پوسٹنگ (Guest Posting) کا حکم(11136-No)

سوال: میرا سوال یہ ہے کہ کیا گیسٹ پوسٹنگ کی خدمات دے کر پیسے کمانا جائز ہے؟ گیسٹ پوسٹنگ میں ہم کلائنٹ کے لئے دوسرے ویب سائٹ کے مالک کے ساتھ رابطہ کرکے ان کو اپنا مضمون ان کی ویب سائٹ پر شائع کرنے کے لئے پیسے دیتے ہیں اور اس میں ہم اپنا کمیشن بھی رکھتے ہیں اور کلائنٹ سے ہم کمیشن وصول کرتے ہیں؟ رہنمائی فرمائیں

جواب: کسی شخص کا مضمون/مقالہ (Article) کسی ویب سائٹ پر لگواکر اس کے عوض طے شدہ اجرت/کمیشن وصول کرنا شرعا درست ہے، بشرطیکہ وہ مضمون غیر شرعی مواد پر مشتمل نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (6/5، ط: دار الفکر)
وشرطها کون الأجرة والمنفعة معلومتین

الفقه الإسلامي و أدلته: (3817/5- 3818، ط: رشیدیة)
لا یجوز الاستئجار علی المعاصي کاستئجار الإنسان للعب واللہو المحرم وتعلیم السحر والشعر المحرم وانتساخ کتب البدع المحرمة وکاستئجار المغنیة والنائحة للغناء والنوح لأنه استئجار علی معصیة والمعصیة لاتستحق بالعقد ۔فالقاعدۃ الفقہیة إذن الاستئجار علی المعاصي لا یجوز.

واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 405 Oct 03, 2023
guest posting ka hukum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.