سوال:
ایک عورت کی عادت دس دن رات حیض کی تھی، آخری چار یا پانچ دن پیلا رنگ دیکھتی تھی اور یہ رنگ اکثر دس دن رات سے کچھ زائد بھی دیکھتی تھی اور دس دن سے زائد پیلے رنگ کا استحاضہ شمار کرتی تھی، اس عورت کو لیکوریا بھی رہتا ہے۔ کسی نے اس کو بتایا ہے کہ پیلے رنگ کا بھی لیکوریا ہوتا ہے اور وہ کمزوری کی وجہ سے آتا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ اس کو پہلے بچہ کی پیدائش کے بعد نفاس میں بھی یہی صورت پیش آئی تو 39 دن تک نفاس شمار کیا جس میں آخر کے کچھ دنوں میں پھر پیلا رنگ دیکھتی رہی تو کیا وہ حیض اور نفاس کے جن دنوں میں پیلا رنگ دیکھے اس کو لیکوریا شمار کرے؟
جواب: واضح رہے کہ فقہاء نے حیض و نفاس کے جو چھ رنگ بتائیں ہیں، ان میں زرد (پیلا) رنگ بھی شامل ہے، اس لیے عادت کے آخری دنوں میں آنے والی زرد رطوبت حیض اور نفاس ہی کے حکم میں ہوگی۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں مذکورہ خاتون اپنی سابقہ عادت کے مطابق دس دن حیض کے شمار کرے گی اور اس کے بعد جاری رہنے والی رطوبت استحاضہ کے حکم میں ہوگی، اسی طرح مذکورہ خاتون 39 دن نفاس شمار کرے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایة: (61/1، ط: مکتبة رحمانية)
و ماتراه المرأة من الحمرة و الصفرة و الکدرة فی أيام الحیض حیض حتی تری البیاض خالصاً.
و فیه ایضاً: (65/1، ط: مکتبة رحمانیة)
ولو زاد الدم على عشرة ايام ولها عادة معروفة دونها ردت الى ايام عادتها والذي زاد استحاضه.
الفقه الاسلامی و ادلته: (باب الحیض، 613/1، ط: دار الفكر)
ورأی الحنفیة: أن الوان دم الحیض ستة: السواد، والحمرة والصفرة، والکدرة، والخضرة، والتربیة(أي علی لون التراب) علی الأصح: فکل ما یری فی أيام الحیض من هذه الدماء فهو حیض، حتی تری البیاض الخالص: وهو شییٔ یشبه المخاط یخرج عند انتهاء الحیض أوهو القطن الذی تختبر به المرأة نفسها، إذا خرج أبیض، فقد طهرت۔
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی