resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: لڑکی کو حیض آنے کی کم سے کم عمر (27048-No)

سوال: مفتی صاحب! لڑکی کو کم سے کم کس عمر میں حیض آسکتا ہے؟ میری بیٹی دو جنوری 2017 میں پیدا ہوئی تھی، ابھی جولائی 2025 میں وہ آٹھ سال کی ہے، اسے مخصوص جگہ سے بلیڈنگ ہونا شروع ہوگئی ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا یہ حیض ہے یا استحاضہ ہے؟?

جواب: واضح رہے کہ لڑکی کو حیض آنے کی کم سے کم عمر نو سال ہے، اس سے پہلے اگر کسی لڑکی کا خون جاری ہو جائے تو وہ حیض نہیں، بلکہ "استحاضہ" کہلائے گا۔
پوچھی گئی صورت میں آپ کی بیٹی کی عمر چونکہ ابھی نو سال نہیں ہوئی ہے، لہذا اس کو جاری ہونے والا خون حیض نہیں، بلکہ استحاضہ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (3/35، دار الفکر)
فتحصل من هذا أنه لا بد في كل منهما من سن المراهقة وأقله للأنثى تسع وللذكر اثنا عشر؛ لأن ذلك أقل مدة يمكن فيها البلوغ كما صرحوا به في باب بلوغ الغلام.

بدائع الصنائع: (41/1، ط: دار الفکر)
وأما وقته فوقته حين تبلغ المرأة تسع سنين فصاعدا عليه أكثر المشايخ، فلا يكون المرئي فيما دونه حيضا وإذا بلغت تسعا كان حيضا إلى أن تبلغ حد الإياس على اختلاف المشايخ في حده، ولو بلغت ذلك وقد انقطع عنها الدم، ثم رأت بعد ذلك لا يكون حيضا، وعند بعضهم يكون حيضا، وموضع معرفة.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Women's Issues