سوال:
میرے بیٹے کا نام حدید ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ حدید نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: حدید کے معنی لوہا اور لوہے کی سلاخ کے ہیں، قرآن مجید میں یہ لفظ پانچ مقامات پر ذکر کیا گیا ہے اور ستائیسویں سپارے کی آخری سورت کا نام بھی "الحدید" ہے، نیز سلیمان نامی ایک صحابی رسول ﷺ کی کنیت "ابو الحدید" ہے، لہذا مذکورہ تفصیل کی روشنی میں بچے کا نام "حدید" (Hadeed) رکھنا درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الكهف، الایة: 96)
آتُونِي زُبَرَ الْحَدِيدِ حَتَّى إِذَا سَاوَى بَيْنَ الصَّدَفَيْنِ قَالَ انْفُخُوا حَتَّى إِذَا جَعَلَهُ نَارًا قَالَ آتُونِي أُفْرِغْ عَلَيْهِ قِطْرًا o
و قوله تعالی: (سبأ، الایة: 10)
وَلَقَدْ آتَيْنَا دَاوُودَ مِنَّا فَضْلًا يَاجِبَالُ أَوِّبِي مَعَهُ وَالطَّيْرَ وَأَلَنَّا لَهُ الْحَدِيدَ o
و قوله تعالی: (الحدید، الایة: 25)
لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَأَنْزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتَابَ وَالْمِيزَانَ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ وَأَنْزَلْنَا الْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ شَدِيدٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ وَرُسُلَهُ بِالْغَيْبِ إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌo
و قوله تعالی: (الحج، الایة: 21)
وَلَهُمْ مَقَامِعُ مِنْ حَدِيدٍ o
و قوله تعالی: (ق، الایة: 22)
لَقَدْ كُنْتَ فِي غَفْلَةٍ مِنْ هَذَا فَكَشَفْنَا عَنْكَ غِطَاءَكَ فَبَصَرُكَ الْيَوْمَ حَدِيدٌ o
الإصابة في تمييز الصحابة (3/ 145، ط: دار الكتب العلمية)
3474- سليمان السلمي:
أبو الحديد- قرأت بخط القطب الحلبي شيخ شيوخنا في تاريخ مصر له ما نصه: أحمد بن عثمان بن عبد الرحمن بن عبد الله بن الحسن بن أحمد بن عبد الواحد بن محمد بن أحمد بن عثمان بن الوليد بن الحكم بن سليمان بن أبي الحديد سليمان السلمي ، صاحب رسول الله صلى الله عليه وسلم
القاموس الوحید: (ص: 267، ط: ادارہ اسلامیات)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی