سوال:
مفتی صاحب! اس روایت کی تصدیق فرمادیں: حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے کہ آپ نے فرمایا: ’’قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ تم یہودیوں سے جنگ کروگے حتیٰ کہ جس پتھر کے پیچھے یہودی چھپا ہوگا وہ پتھر کہے گا: اے مسلم! میرے پیچھے یہودی چھپا ہوا ہے اسے قتل کردے۔‘‘ (صحیح بخاری، حدیث نمبر: 2926)
جواب: ذیل میں اس روایت کا ترجمہ ذکر کیا جاتا ہے:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک یہودیوں سے تمہاری جنگ نہ ہوجائے، حتی کہ وہ پتھر بھی اس وقت (اللہ تعالیٰ کے حکم سے) بول اٹھے گا جس کے پیچھے یہودی چھپا ہوا ہوگا کہ اے مسلمان! یہ یہودی میری آڑ لے کر چھپا ہوا ہے اسے قتل کر ڈالو۔“(صحیح بخاری،حدیث نمبر: 2926)
مسلم میں یہ حدیث ان الفاظ میں ہے کہ ’’قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ مسلمان یہودیوں سے جنگ کریں اور مسلمان انہیں قتل کردیں یہاں تک کہ یہودی پتھر یا درخت کے پیچھے چھپیں گے تو پتھر یا درخت کہے گا: اے مسلمان !اے عبداللہ !یہ یہودی میرے پیچھے ہے آؤ اور اسے قتل کردو سوائے درخت غرقد کے، کیونکہ وہ یہود کے درختوں میں سے ہے‘‘۔(صحیح مسلم ،حدیث نمبر: 2922)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحيح البخاري: (رقم الحديث: 2926، 42/4، ط: دار طوق النجاة)
حدثنا إسحاق بن إبراهيم: أخبرنا جرير، عن عمارة بن القعقاع، عن أبي زرعة، عن أبي هريرة رضي الله عنه،عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: (لا تقوم الساعة حتى تقاتلوا اليهود، حتى يقول الحجر وراءه اليهودي: يا مسلم، هذا يهودي ورائي فاقتله).
صحيح مسلم: (رقم الحدیث: 2922، 2239/4، ط: دار إحیاء التراث العربی)
حدثنا قتيبة بن سعيد. حدثنا يعقوب (يعني ابن عبد الرحمن) عن سهيل، عن أبيه، عن أبي هريرة؛إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال "لا تقوم الساعة حتى يقاتل المسلمون اليهود. فيقتلهم المسلمون. حتى يختبئ اليهود من وراء الحجر والشجر. فيقول الحجر أو الشجر: يا مسلم! يا عبد الله! هذا يهودي خلفي. فتعال فاقتله. إلا الغرقد. فإنه من شجر اليهود".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی