عنوان: ایڈوانس زکوة کی مد میں دی ہوئی رقم کو سال کے آخر میں نصاب میں شامل کرنا(11242-No)

سوال: ایک شخص ایڈوانس میں زکوۃ دیتا رہا، مثلاً دو لاکھ روپے اس نے تھوڑے تھوڑے کر کے ایڈوانس زکوۃ میں ادا کر دیے، سال کے اخر میں حساب کیا تو اس کے پاس مثلاً 80 لاکھ روپے تھے، اب وہ دو لاکھ روپے تو ویسے بھی ایڈوانس زکوۃ میں ادا کر چکا ہے تو اب وہ 82 لاکھ کا حساب کرے گا زکوۃ میں یا 80 لاکھ کا حساب کرے گا؟
سوال اس لیے پیدا ہوا کہ اگر یہ شخص ایڈوانس زکوۃ ادا نہ کرتا تو آج اس کے پاس 82 لاکھ روپے ہوتے اور وہ 82 لاکھ کی زکوۃ کا حساب کرتا اور دو لاکھ روپے زکوۃ دے دیتا، اب جب کہ وہ سال کے شروع سے ہی زکوۃ دیتا چلا آرہا ہے اور دو لاکھ روپے اب تک دے چکا ہے، مگر اس کی ملکیت میں فی الحال 80 لاکھ روپے ہیں تو وہ اگر 80 لاکھ سے حساب کرے گا تو زکوۃ کچھ کم بنے گی تو یہ سمجھنا ہے کہ زکوۃ کا حساب 82 لاکھ سے کرے گا یا 80 لاکھ سے کرے گا؟

جواب: واضح رہے کہ جو رقم سال پورا ہونے سے پہلے ہی زکوة کی مد میں دے دی ہو تو سال کے آخر میں حساب کرتے ہوئے اس رقم کو شامل نہیں کیا جائے گا، بلکہ موجودہ قیمت کا حساب کرکے اس کی زکوة دی جائے گی، لہذا پوچھی گئی صورت میں اسی لاکھ پر زکوة دی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوی الھندیة: (176/1، ط: دار الفکر)

"ويجوز ‌تعجيل ‌الزكاة بعد ملك النصاب، ولا يجوز قبله كذا في الخلاصة... كما يجوز التعجيل بعد ملك نصاب واحد عن نصاب واحد يجوز عن نصب كثيرة كذا في فتاوى قاضي خان."

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 40 Oct 30, 2023
advance zakat ki mad mein de hui raqam ko saal ke aakhir mein nisab mein shamil karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.