سوال:
مفتی صاحب! شریعت کی اصطلاح میں استصناع کس کو کہتے ہیں اور اس کا حکم کیا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مخصوص رقم کے عوض متعین صفات پر مشتمل کسی چیز کے بنانے کا آرڈر دینے کو شریعت کی اصطلاح میں عقدِ استصناع کہتے ہیں۔ عقدِ استصناع میں مبیع جب تک حوالے نہ کی جائے تو وہ بنانے والے کی ملکیت شمار ہوتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: ، (2/5، 3، ط: دارلکتب العلمیة)
هو (اي الإستصناع) عقد على مبيع في الذمة شرط فيه العمل۔ وأمّا حكم الاستصناع فهو ثبوت الملك للمستصنع في العين المبيعة في الذمة وثبوت الملك للصانع في الثمن ملكا غير لازم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی