عنوان: رکشہ والے کا میٹر کے بتائے ہوئے کرایہ سے زیادہ کرایہ وصول کرنا (1161-No)

سوال: آج کل بسا اوقات رکشے والے میٹر کے بتائے ہوئے کرایہ سے زیادہ کرایہ وصول کرتے ہیں، کیا ایسا کرنا ان کے لئے جائز ہے؟

جواب: رکشے والے کا میٹر سے زیادہ کرایہ وصول کرنے کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں، ایک صورت یہ ہے کہ رکشہ والا پہلے سے یہ کہہ دے کہ میں اتنا کرایہ میٹر سے زیادہ لوں گا، اور سوار ہونے والا شخص قبول کرلے، اس صورت میں رکشہ والے کے لیے میٹر سے زیادہ مقرر کردہ کرایہ وصول کرنا جائز ہے۔
دوسری صورت یہ ہے کہ میٹر کے مطابق کرایہ دینا طے ہوا، لیکن وہ منزل مقصود تک پہنچانے کے بعد میٹر سے زیادہ کرایہ کا مطالبہ کرے، اس صورت میں رکشہ والے کے لئے میٹر سے زیادہ کرایہ کا مطالبہ جائز نہیں ہے، کیونکہ اس صورت میں کرایہ کا دارومدار صرف میٹر پر تھا، اسی کے مطابق کرایہ دیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھدایۃ: (کتاب الاجارة، 291/3)

(وَلَا تَصِحُّ حَتَّى تَكُونَ الْمَنَافِعُ مَعْلُومَةً، وَالْأُجْرَةُ مَعْلُومَةً) لِمَا رَوَيْنَا، وَلِأَنَّ الْجَهَالَةَ فِي الْمَعْقُودِ عَلَيْهِ وَبَدَلِهِ تُفْضِي إلَى الْمُنَازَعَةِ كَجَهَالَةِ الثَّمَنِ وَالْمُثَمَّنِ فِي الْبَيْعِ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 510 Mar 29, 2019
Rikshay walay ka meter kay batae hoay kiraya se zyada kiraya wusool karna, Rickshaw driver charging more than the meter fare

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.