سوال:
ان مثل عیسی عند اللہ کمثل آدم الخ اس آیت میں حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش کوحضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش کے ساتھ تشبیہ کیوں دی گئی؟
جواب: جواب: {إِنَّ مَثَلَ عِيسَى عِنْدَ اللَّهِ كَمَثَلِ آدَمَ خَلَقَهُ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ } (سورۃ آل عمران، الایة: 59)
ترجمہ :" اللہ کے نزدیک عیسٰی کی مثال آدم جیسی ہے ؛ اللہ نے انہیں مٹی سے پیدا کیا ، پھر ان سے کہا : ” ہو جاؤ “ بس وہ ہو گئے "۔
تفسیر : اس آیت میں اللہ تعالیٰ اپنی قدرت کاملہ کا بیان اس طرح فرماتے ہیں کہ حضرت عیسی علیہ السلام کی مثال اللہ تعالیٰ کے نزدیک ایسی ہے جیسے حضرت آدم علیہ السلام کی جیسے: حضرت آدم علیہ السلام کو بغیر ماں باپ کے پیدا فرمایا ، اسی طرح حضرت عیسی علیہ السلام کو بغیر باپ کے پیدا فرمایا۔ پس جو ذات آدم علیہ السلام کو بغیر ماں باپ کے پیدا کر سکتی ہے، وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بطریق اولی بغیر باپ کے بھی پیدا کر سکتی ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی