resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: علمی و تحقیقی میدانوں میں کام کرنے والوں کے لیے اللّٰہ کی طرف سے ہدایت (33442-No)

سوال: حضرت! رہنمائی فرمائیں کہ (1) "فَإِذَا فَرَغْتَ فَانصَبْ، وَإِلَىٰ رَبِّكَ فَارْغَبْ" میں انسان سے کیا مقصود ہے کہ جب فارغ ہو جاؤ تو ذکر کرو یا عبادت کرو؟ کیا فارغ ہو کر نماز پڑھنا شروع کر دیں یا تسبیح پڑھیں؟
(2)ذکر اور عبادت میں کیا فرق ہے؟
(3) کیا ذکر میں تلاوتِ قرآن بھی شامل ہے یا صرف وہ تسبیحات جن میں اللہ تعالیٰ کا نام ہو؟
(4) اور کیا "سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِهِ، سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِيم" کہنا تسبیح ہے یا ذکر؟

جواب: (1) سوال میں ذکر کردہ دونوں آیتوں کا ترجمہ درج ذیل ہے:
"لہٰذا جب تم فارغ ہو جاؤ تو (عبادت میں) اپنے آپ کو تھکاؤ، اور اپنے پروردگار ہی سے دل لگاؤ۔"(سوره الم نشرح، آیت نمبر:8،7)
ان آیات کی تفسیر میں مفسّرین فرماتے ہیں کہ یہاں بندے کو یہ تعلیم دی گئی ہے کہ جب وہ دنیاوی یا دینی کسی بھی مشغلے سے فارغ ہو تو وہ براہ راست اللّٰہ تعالیٰ کی عبادت اور ذکر میں مشغول ہو جائے۔ چنانچہ ان آیات کے تحت معارف القرآن میں مفتی شفیع صاحب نوّر اللّٰہ مرقدہ تحریر فرماتے ہیں: "فَاِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْ (٧) وَاِلىٰ رَبِّكَ فَارْغَبْ(٨) یعنی جب آپ ایک محنت یعنی دعوتِ حق اور تبلیغِ احکام سے فارغ ہوں تو (دوسری) محنت کے لیے تیار ہو جائیے، وہ یہ کہ نماز اور ذکر اللّٰہ اور دعائے اِستغفار میں لگ جائیں۔ اکثر حضراتِ مفسّرین نے اس آیت کی یہی تفسیر کی ہے۔ بعض حضرات نے دوسری تفسیریں بھی لکھی ہیں، مگر اَقرب وہی ہے جو اوپر لکھی گئی، اس کا حاصل یہ ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی دعوت و تبلیغ اور خلقِ خدا کو راستہ دکھانا، ان کی اصلاح کی فکر، یہ آپ کی سب سے بڑی عبادت تھی، مگر یہ عبادت بواسطہ مخلوق ہے کہ ان کی اصلاح پر توجّہ دیں اور اس کی تدبیر کریں، آیت کا مقصود یہ ہے کہ صرف اس عبادت بالواسطہ پر آپ قناعت نہ کریں، بلکہ جب اس سے فرصت ملے تو بلا واسطہ خلوَت میں حق تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوں، اسی سے ہر کام میں کامیابی کی دعا کریں کہ اصل مقصود جس کے لیے انسان پیدا کیا گیا ہے وہ ذکر اللّٰہ اور عبادت بلا واسطہ ہی ہے، اور شاید اسی لیے پہلی قسم یعنی عبادت بالواسطہ سے فراغت کا ذِکر فرمایا کہ وہ کام ایک ضرورت کے لیے ہے، اس سے فراغت ہو سکتی ہے اور دوسرا کام یعنی توجّہ الی اللّٰہ ایسی چیز ہے کہ اس سے فراغت مومن کو کبھی نہیں ہو سکتی، بلکہ اپنی ساری عمر اور توانائی کو اس میں صَرف کرنا ہے۔" (تفسیر معارف القرآن: 1022/8،ط: ادارۃ المعارف کراچی)
(2) عبادت کا مفہوم نہایت وسیع ہے، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، تلاوتِ قرآن، اذکار، دعائیں اور ہر وہ کام جو شریعت کے مطابق اور خالص اللّٰہ کی رضا کے لیے ہو، وہ عبادت میں شامل ہے۔
(3) نیز ذکر کی سب سے اعلیٰ صورت قرآن کریم کی تلاوت ہے، جیسا کہ حدیثِ قدسی میں ابو سعید خدری رضی اللّٰہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللّٰہ عزوّجل فرماتا ہے: "جس کو قرآن نے میری یاد (ذکر) اور مجھ سے سوال کرنے سے مشغول رکھا۔ میں اسے اس سے زیادہ دوں گا جتنا میں مانگنے والوں کو دیتا ہوں، اللّٰہ کے کلام کی فضیلت دوسرے سارے کلام پر ایسی ہے جیسے اللّٰہ کی فضیلت اس کی اپنی ساری مخلوقات پر ہے"۔ (سنن ترمذی، حدیث نمبر:2926)
(4) اسی طرح "سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِهِ، سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِيم" تسبیح اور تحمید دونوں پر مشتمل ہے، کیونکہ اس میں اللہ کی پاکی اور حمد بیان کی جارہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

آسان ترجمہ قرآن:(سورۃ الم نشرح،الایة:8،7)

صحیح البخاری:(باب فضل التسبیح،رقم الحدیث:6406)
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ عُمَارَةَ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " كَلِمَتَانِ خَفِيفَتَانِ عَلَى اللِّسَانِ، ثَقِيلَتَانِ فِي الْمِيزَانِ، حَبِيبَتَانِ إِلَى الرَّحْمَنِ : سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ، سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ ".

جامع الترمذی:(ابواب فضائل القرآن،رقم الحدیث:2926)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ الْعَبْدِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ الْهَمْدَانِيُّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ عَطِيَّةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " يَقُولُ الرَّبُّ عَزَّ وَجَلَّ : مَنْ شَغَلَهُ الْقُرْآنُ عَنْ ذِكْرِي وَمَسْأَلَتِي، أَعْطَيْتُهُ أَفْضَلَ مَا أُعْطِي السَّائِلِينَ، وَفَضْلُ كَلَامِ اللَّهِ عَلَى سَائِرِ الْكَلَامِ كَفَضْلِ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ.

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation of Quranic Ayaat