resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: "وَّ اِذَا مَسَّهُ الْخَیْرُ مَنُوْعًا" آیت کی تفسیر

(33585-No)

سوال: مفتی صاحب! اس آیت (واذا مسه الخیر منوعا ترجمہ: اور جب اس کے پاس خوش حالی آتی ہے تو بخیل بن جاتا ہے) میں بخیل کا لفظ کس معنی میں استعمال کیا گیا ہے؟ نیز بخیل کے لفظی معنی کیا ہے؟

جواب: اس آیت کی تفسیر میں مفتی محمدشفیع صاحب رحمہ اللہ معارف القرآن 8 /557 میں لکھتے ہیں: اِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوْعًا وَّ اِذَا مَسَّهُ الْخَیْرُ مَنُوْعًا، "یعنی اس انسان کی کم ہمتی اور بے صبری کا یہ عالم ہے کہ جب اس کو کوئی تکلیف اور مصیبت پیش آجاتی ہے تو صبر سے کام نہیں لیتا اور جب کوئی راحت و آرام اور مال و دولت مل جاتا ہے تو اس میں بخل کرتا ہے، یہاں بے صبری اور جزع سے مراد وہ ہے جو حدود شرع سے باہر ہوں، اسی طرح بخل سے مراد فرائض و واجبات کی ادائیگی میں کوتاہی ہے"۔
چنانچہ مذکورہ تفسیر کی روشنی میں بخیل کا ترجمہ لفظ " منوعا "کے ساتھ کیا گیا ہے، جو عربی مادہ (م ن ع) سے مشتق ہے، جس کا لغوی معنی " کنجوس، بخیل اور روکنے والا" کے آتے ہیں۔ چونکہ لفظ "منوع" اسم مبالغہ کے وزن پر ہے، جس میں کثرت اور شدّت کا مفہوم پایا جاتا ہے، لہٰذا "مَنُوع" کے معنی ہوں گے:"بہت زیادہ روکنے والا، شدید کنجوسی کرنے والا، سخت بخیل"۔ اور لفظ " بخیل " کا معنی بھی "کنجوسی کرنے والا، موجود چیز کو خرچ نہ کرنے والا" ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تفسير مقاتل بن سليمان: (4/ 437، ط:دار إحياء التراث)
إن الإنسان خلق هلوعا- 19- يعني ضجرا فهو أمية بن خلف الجمحي، ثم نعته فقال: إذا مسه الشر يقول إذا أصابه جزوعا- 20- و إذا مسه الخير يعني المال ‌منوعا - 21- فمنع ‌وبخل بحق الله تعالى ۔

لسان العرب: (8/343، ط:دار صادر)
منع: المنع: أن تحول بين الرجل وبين الشيء الذي يريده، وهو خلاف الإعطاء، ويقال: هو تحجير الشيء، منعه يمنعه منعا ومنعه فامتنع منه وتمنع. ورجل منوع ومانع ومناع: ‌ضنين ممسك. وفي التنزيل: مناع للخير

المنجد: (ص:938، ط:مکتبہ الحرمین)
المانع. ج. مانعون ومنعة کنجوس، بخیل، روکنے والا.

معجم اللغة العربية المعاصرة: (1/ 166، ط:عالم الكتب)
بخل الشخص/ بخل الشخص بالمال ونحوه: ضن بما عنده، أمسك عن العطاء "كرم في شبابه وبخل في شيخوخته- بخل بمال الصدقة".

القاموس الوحيد: (ص: 126، ط:ادارہ اسلامیات)
بَخِلَ، بَخَلا وبُخْلا وبُخُلا: کنجوسی کرنے والا، موجود چیز کو خرچ نہ کرنے والا

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation of Quranic Ayaat