سوال:
مفتی صاحب! میرے سسر کا انتقال 20 اکتوبر 16 ربیع الثانی کو عصر کی نماز سے پہلے ہوا ہے، میری ساس کی عدت کب مکمل ہوگی اور ان کو عدت سے کس وقت نکلنا ہوگا؟
جواب: آپ کی ساس کی عدت 20 اکتوبر سے 26 فروری تک ہوگی اور 26 فروری کو جس وقت آپ کے سسر کا انتقال ہوا تھا، اس وقت تک عدت کے ایام شمار ہوں گے، 26 فروری کو اس وقت کے بعد آپ کی ساس کی عدت کی پابندیاں ختم ہوجائیں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الشامیة: (3/ 509، ط: دارالفکر)
"في المحيط: إذا اتفق عدة الطلاق و الموت في غرة الشهر اعتبرت الشهور بالأهلة وإن نقصت عن العدد، وإن اتفق في وسط الشهر، فعند الإمام يعتبر بالأيام، فتعتد في الطلاق بتسعين يوماً، وفي الوفاة بمائة وثلاثين".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی