سوال:
ایک آدمی کی گاؤں میں زمین ہے، جو اس نے کسی کو آدھے آدھے پر دی ہے کہ جو چاول نکلے گا آدھا میرا آدھا تمہارا اور وہ چاول گھر ہی میں استعمال کرلیتا ہے، اسکے علاوہ اسکے پاس کچھ نہیں،
کیا اسکو زکوة دی جاسکتی ہے؟
جواب: اگر مذکورہ شخص صاحب نصاب(ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت)نہ ہو، تو اس کو زکوة دے سکتے ہیں.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (الباب السابع في المصارف، 187/1، ط: دار الفکر)
(منها الفقير) وهو من له أدنى شيء وهو ما دون النصاب أو قدر نصاب غير نام وهو مستغرق في الحاجة فلا يخرجه عن الفقير ملك نصب كثيرة غير نامية إذا كانت مستغرقة بالحاجة كذا في فتح القدير. التصدق على الفقير العالم أفضل من التصدق على الجاهل كذا في الزاهدي.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی