عنوان: انعامی ٹوکن والی چیز خریدنے کے بارے ميں احکام(1210-No)

سوال: پَینْٹ کمپنیز پَینْٹ کے ڈبے میں عام طور پر ٹوکِن ڈالتی ہیں، جو کہ دکان سے خریدا جاتا ہے، یہ ٹوکِن کوئی 100 روپے کا، کوئی 500 روپے وغیرہ کا ہوتا ہے، اِس ٹوکِن کو پینْٹَر دوکاندار کو دے کر پیسے وصول کرتا ہے، حالانکہ یہ ڈبہ جن کے گھر پرپَینْٹ ہو رہا ہے انکا ہے، کیا پینْٹَر کے لیے ٹوکن لینا جائز ہے ؟ کیا اس طرح معاملہ کرنا پینْٹ کمپنی کے لیے جائز ہے؟

جواب: 1- اگر کمپنی ٹوکن ڈالنے کے بعد پینٹ عام بازاری قیمت کے مطابق دیتی ہے، تو اس طرح پینٹ خریدنا اور ٹوکن کی صورت میں انعام حاصل کرنا جائز ہے، اور اگر ٹوکن ڈالنے کے بعد پینٹ کی قیمت میں اضافہ کردیتی ہے، تو اس طرح کا پینٹ خریدنا ناجائز ہے۔
2۔ اگر رنگ کروانے والے نے رنگ ریز کو کام ٹھیکہ پر دیا ہے اور رنگ کا ڈبہ بھی اسی نے خریدا ہے، تو اس کارڈ (ٹوکن) کا مالک وہی رنگ ریز ہو گا اور اس کا دکان دار سے انعام لینا درست ہو گا، اور اگر رنگ کروانے والے مالک نے وہ رنگ کا ڈبہ خود خریدا ہے، تو وہی اس کارڈ (ٹوکن) کا مالک ہوگا اور رنگ ریز کا اس کارڈ (ٹوکن) کو لینا جائز نہیں ہو گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بحوث فی قضایا فقھیة معاصرة: (238/2، ط: دار العلوم کراتشی)

ان النوع الاول من ھذہ الجوائز ماتمنح علی اساس القرعة ونحوھا لمشتری بضاعة مخصوصة او منتج مخصوص۔ فان کثیرا من التجار یعلنون جوائز یوزعونھا علی جملة منتخبة من المشترین الذین یشترون بضاعتھم، ویقع انتخاب المجازین اما عن طریق القرعة او علی اساس ارقام الکوبونات التی توضع مع البضاعة۔ فمن اشتری بضاعة حصل علی کوبون، فلو وافق رقم کوبونہ الرقم المنتخب للجائزة، استحق ان یحوز الجائزة المخصصة لذلک الرقم، وان حکم مثل ھذہ الجوائز انھا تجوز بشروط :
الشرط الاول : ان یقع شراء البضاعة بثمن مثلہ، ولایزاد فی ثمن البضاعة من اجل احتمال الحصول علی الجوائز۔ وھذا لانہ ان زاد البائع علی ثمن المثل، فالمقدار الزائد انما یدفع من قبل المشتری مقابل الجائزة المحتملة، فصارت الجائزة بمقابل مالی فلم یبق تبرعا، وان ھذا المقابل المالی انما وقع بہ المخاطرة فصارت العملیة قمارا۔
اما اذا بیعت البضاعة بثمن مثلھا، فان المشتری قد حصل علی عوض کامل للثمن الذی بذلہ ولم یخاطر بشیئ فالجائزة التی یحصل علیھا جائزة بدون مقابل فیدخل فی التبرعات المشروعة۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1539 Apr 05, 2019
inaami/in'aami token wali cheez khareedne/khareednay/khaaridnay ke/kay baarey/baare mein hukum/hukm/hokm , Rulings on buying a reward winning token items

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.