عنوان: عدت کے دوران گھر یلو ملازمہ (ماسى) کا گھر سے باہر ملازمت کے لیے جانا(12302-No)

سوال: میری ماسی کے شوہر کا انتقال گاؤں میں ہوا، وہ چالیسواں کے بعد میرے پاس آگئی ہے، اس کے لیے عدت کا کیا حکم ہے ؟
میرے گھر میں میرے شوہر ہیں، جن کی عمر ستّر سال سے اوپر ہے اور وہ گھر پر ہوتے ہیں۔ میں کینسر کی مریض ہوں، گھر کا اور میرا سارا کام میری ماسی ہی کرتی ہے، ایک ڈرائیور ہے جو باہر ہی رہتا ہے، مگر اس کو کھانا پانی وغیرہ ماسی ہی دیتی ہے۔

جواب: 1) واضح رہے کہ شوہر کی وفات کے بعد بیوہ کى عدت کى مدت چار ماہ دس دن ہیں، لہذا اگر وہ حاملہ نہ ہو تو وہ شوہر کی وفات سے لے کر چار ماہ دس دن تک عدت کا یہ دورانیہ عام حالات میں جہاں وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہائش پذیر تھی، وہاں گزارے گی اور یہ شرعاً واجب ہے۔
2) شوہر کى وفات میں جو عدت گذارى جاتى ہے، اس میں چونکہ شوہر کی وفات کے سوگ میں عدت کی صورت میں شریعت نے کچھ پابندیاں مقرر کى ہیں تاکہ وہ ان پر عمل کر کے شوہر کی وفات پر اپنے سوگ کا اظہار کر سکے، لہذا اس دوران وہ زیب وزینت، نیا اور شوخ لباس، خوشبو وغیرہ سے اجتناب کرے، نیز بغیر شدید مجبورى کے گھر سے بھی باہر نہ جائے۔
3) چونکہ ضرورت کى حالت مستثنىٰ ہے، لہذا اگر کسى بیوہ کا کوئى اور ذریعہ معاش نہ ہو تو معاشی ضرورت کے پیش نظر ملازمت کی جگہ جانے کى گنجائش ہے، لیکن وہاں کام کاج کے دوران پردے کا مکمل اہتمام کرے، نا محرموں سے اجتناب کرے اور رات گزارنے کے لیے ہر حالت میں واپس اپنے گھر آجائے۔
4) عدت کے دوران بھی پردے کے احکام پر اسی طرح عمل کرنا چاہیے، جیسے شوہر کی زندگی میں کیا کرتی تھی، بلکہ عدت کے دوران اس کا زیادہ اہتمام کرنا چاہیے، چنانچہ غیرمحرموں کى خدمت کرنا اور ان سے براہ راست بات چیت کرنے سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔
مذکورہ بالا تفصیلات کے پیش نظر بہتر یہ ہے کہ آپ اپنى گھریلو ملازمہ (ماسى) کو عدت کے دوران کام کاج کى زحمت نہ دیں، بلکہ ان کے ساتھ عدت گزارنے میں تعاون فرمائیں اور اپنے گھر کے کاموں کے لیے عارضی طور پر متبادل انتظام کرلیں، نیز ہمارى شریعت نے اپنے ما تحت ملازمین کے ساتھ حسن سلوک اور ان کى ضرورت کا خیال رکھنے کا حکم فرمایا ہے، اگر اس دوران ان کو ماہانہ ایک معقول رقم بطور ہدیہ دیدیں تو ان کى کفالت بھی ہو جائے گی، آپ کا ایسا کرنا یقیناً اللہ تعالیٰ کے ہاں آپ کو بڑے ثواب اور اجر کا مستحق بنانے والا ہے، البتہ یہ تعاون آپ پر لازم نہیں ہے، لہذا اگر متبادل وغیرہ کی گنجائش نہ ہو تو مذکورہ بالا شرائط کی مکمل پابندی کے ساتھ آپ کی ماسی (گھریلو ملازمہ) آپ کے پاس عدت کے دوران کام کاج کے لیے آسکتی ہے، کام کے دوران وہ غیر محرموں سے مکمل اجتناب کرے، آپ کے شوہر اور ڈرائیور کو کھانا دینے کی ذمہ داری سے اجتناب کرے اور رات کے قیام کے لیے اپنے گھر واپس چلی جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الكريم: (البقرة: الآية: 234)
وَٱلَّذِينَ يُتَوَفَّوۡنَ مِنكُمۡ وَيَذَرُونَ أَزۡوَٰجٗا يَتَرَبَّصۡنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرۡبَعَةَ أَشۡهُرٖ وَعَشۡرٗاۖ فَإِذَا بَلَغۡنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيۡكُمۡ فِيمَا فَعَلۡنَ فِيٓ أَنفُسِهِنَّ بِٱلۡمَعۡرُوفِۗ وَٱللَّهُ بِمَا تَعۡمَلُونَ خَبِيرٞ o

و قوله تعالی: (النور: الآية: 31)
وَقُل لِّلۡمُؤۡمِنَٰتِ يَغۡضُضۡنَ مِنۡ أَبۡصَٰرِهِنَّ وَيَحۡفَظۡنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبۡدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنۡهَاۖ وَلۡيَضۡرِبۡنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّۖ وَلَا يُبۡدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوۡ ءَابَآئِهِنَّ أَوۡ ءَابَآءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوۡ أَبۡنَآئِهِنَّ أَوۡ أَبۡنَآءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوۡ إِخۡوَٰنِهِنَّ أَوۡ بَنِيٓ إِخۡوَٰنِهِنَّ أَوۡ بَنِيٓ أَخَوَٰتِهِنَّ أَوۡ نِسَآئِهِنَّ أَوۡ مَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُهُنَّ أَوِ ٱلتَّٰبِعِينَ غَيۡرِ أُوْلِي ٱلۡإِرۡبَةِ مِنَ ٱلرِّجَالِ أَوِ ٱلطِّفۡلِ ٱلَّذِينَ لَمۡ يَظۡهَرُواْ عَلَىٰ عَوۡرَٰتِ ٱلنِّسَآءِۖ وَلَا يَضۡرِبۡنَ بِأَرۡجُلِهِنَّ لِيُعۡلَمَ مَا يُخۡفِينَ مِن زِينَتِهِنَّۚ وَتُوبُوٓاْ إِلَى ٱللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ o

الفتاوى الهندية: (كتاب الطلاق، الباب الثالث عشر في العدة، 529/1، ط: دار الفكر- بيروت)
"‌عدة ‌الحرة ‌في ‌الوفاة ‌أربعة ‌أشهر ‌وعشرة ‌أيام ‌سواء ‌كانت ‌مدخولا ‌بها ‌أو ‌لا مسلمة أو كتابية تحت مسلم صغيرة أو كبيرة أو آيسة وزوجها حر أو عبد حاضت في هذه المدة أو لم تحض ولم يظهر حبلها كذا في فتح القدير. هذه العدة لا تجب إلا في".

الفتاوى الهندية: (كتاب الطلاق، الباب الرابع عشرفي الحداد، 533/1، ط: دار الفكر- بيروت)
"على المبتوتة والمتوفى عنها زوجها إذا كانت بالغة مسلمة الحداد في عدتها كذا في الكافي. والحداد ‌الاجتناب ‌عن ‌الطيب والدهن والكحل والحناء والخضاب ولبس المطيب والمعصفر والثوب الأحمر وما صبغ بزعفران إلا إن كان غسيلا لا ينفض ولبس القصب والخز والحرير ولبس الحلي والتزين والامتشاط كذا في التتارخانية".

والله تعالى أعلم بالصواب
دار الإفتاء الإخلاص،کراچى

Print Full Screen Views: 415 Nov 08, 2023
iddat ke dauran gharelu mulazma ka ghar se bahir mulazmat ke liye jana

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Iddat(Period of Waiting)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.