عنوان: عدت میں بیمار عورت کا علاج کے لیے ڈاکٹر کے پاس جانا (21390-No)

سوال: مفتی صاحب! ایک عورت عدت میں بہت بیمار ہوگئی ہے تو کیا وہ علاج کرانے کے لیے ڈاکٹر کے پاس جا سکتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ عدت کے دوران عورت کیلئے بغیر کسی عذر شرعی کے گھر سے نکلنا (چاہے دن ہو یا رات) جائز نہیں ہے، لہذا اگر عدت میں بیٹھی ہوئی عورت بیمار ہو جائے اور گھر میں رہ کر علاج کی کوئی صورت ممکن نہ ہو تو علاج کے لیے ڈاکٹر کو دکھانے کے لیے بقدر ضرورت گھر سے باہر جاسکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تنویر الابصار مع الدر المختار: (فصل فی الحداد، 536/3، ط:دار الفکر)
(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3 Oct 15, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Iddat(Period of Waiting)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.