سوال:
ایک شخص کے پاس دو پلاٹ ہیں، جس کو بچت کے طور پر رکھا گیا اور ارادہ یہ بھی ہے کہ کسی وقت اپنے لیے انہیں دو میں سے ایک مناسب جگہ پر گھر بناؤں گا، ایسی صورت میں کیا زکوۃ واجب ہے؟ اور ایک پلاٹ اس نیت سے خریدا تھا کہ قیمت بڑھنے پربیچوں گا، کیا اس صورت میں ہر سال زکوۃ واجب ہے؟
جواب: صورت مسؤلہ میں دوسرا پلاٹ تجارت کی نیت سے خریدا گیا ہے، اس پر زکوة واجب ہوگی، اور پہلا پلاٹ گھر بنانے کے لئے خریدا ہے، اس پر زکوٰة واجب نہیں ہوگی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (الباب الثالث، الفصل الثانی فی العروض، 179/1، ط: رشیدیة)
الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق والذهب كذا في الهداية.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی