عنوان: بینک ملازم کے بچےکو ٹیوشن پڑھا کر فیس لینے کا حکم(1274-No)

سوال: بینک ملازم کے بچے کو ٹیوشن پڑھا کر فیس لینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب: اگر ٹیوشن پڑھانے کی اجرت بینک کی آمدنی ہی سے ادا کی جائے تو ایسے بچہ کو ٹیوشن پڑھانے کی فیس لینا جائز نہیں ہے، اور اگر اس کی کوئی حلال آمدنی بھی ہو اور ٹیوشن کی فیس اس حلال آمدنی سے ادا کرتا ہو، تو پھر ٹیوشن پڑھانے کی فیس لینا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرۃ، الایة: 278- 279)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَo فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَo

صحیح مسلم: (227/2)
عن جابرؓ قال: لعن رسول اللّٰہ ﷺ اٰکل الربا وموکلہ وکاتبہ وشاہدیہ ، وقال: ہم سواء.

رد المحتار: (99/5، ط: دار الفکر)
والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه

و فیہ ایضاً: (98/5، ط: دار الفکر)
(قوله الحرام ينتقل) أي تنتقل حرمته وإن تداولته الأيدي وتبدلت الأملاك

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1052 Apr 13, 2019
bank mulazim ky bachay ko tuition parha ker fees leny ka hukum, Order to charge tuition fees from the child of a bank employee

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.