سوال:
میں نے سنا ہے کہ مندرجہ ذیل پانچ چیزوں (۱) بیت اللہ (۲) ماں باپ (۳)علماء کرام (۴) زم زم کا پانی (۵)قرآن شریف کو دیکھنا بھی عبادت ہے، کیا یہ صحیح ہے؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ روایت درج ذیل کتب میں ہے۔
عن أبي هريرة رضي الله عنه : خمس من العبادة : قلة الطعم والقعود في المساجد ، والنظر إلى الكعبة ، والنظر في المصحف والنظر إلى وجه العالم ۔ ( رواه الديلمي في الفردوس: 195/2، ط، دارالکتب العلمیہ ،بیروت)
ترجمہ:
دیلمی نے مسند الفردوس میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے کہ: پانچ چیزیں عبادت میں شامل ہیں: کم کھانا، مسجد میں بیٹھنا، کعبہ کو دیکھنا، قرآن مجید میں دیکھنا، اور عالم کے چہرے کو دیکھنا۔
بعض کتب میں "النظر الی الوالدین و النظر الی زمزم" کا اضافہ ہے۔(الفتح الکبیر فی ضم الزیادة الی الجامع الصغیر للسیوطی : 87/2، ط ، دارالفکر بیروت)
حدیث کاحکم:
علامہ مناوی نے فیض القدیر میں لکھا ہے کہ " وفیہ سلیمان بن الربیع النھدی قال الذھبی : ترکہ الدارقطنی ۔
کہ اس روایت میں سلیمان بن ربیع نھدی ہیں، جن کے بارے میں علامہ ذھبی نے کہا ہے کہ امام دارقطنی نے اسے متروک قرار دیا ہے۔
علامہ ابن جوزی نے اس روایت کو سند کے ساتھ نقل فرماکر کلام کیا ہے۔(العلل المتناھیة فی الاحادیث الواھیةللابن جوزی 244/2، ط، إدارة العلوم الأثرية، فيصل آباد۔)
خلاصہ کلام:
یہ روایت سخت ضعیف ہے، لہذا اس روایت کو بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی