عنوان: گری ہوئی رقم ملنے کا حکم(1284-No)

سوال:
گھر کے ڈرائنگ روم سے کچھ رقم ملی ہے، جس کے بارے میں گھر کے کسی فرد نے گم ہونے کا دعوی نہیں کیا ہے، اور گھر آنے والے مہمانوں سے بھی پوچھ لیا گیا ہے، تو ایسی رقم جس کا بظاہر کوئی وارث نہیں نظر آرہا ہے، شریعت کا کیا حکم ہے؟

جواب: اس طرح ملنے والی رقم لقطہ کہلاتی ہے، جس کا حکم یہ ہے کہ اس کو اصل مالک تک پہنچانا لازم ہے اور اگر پہنچانا ممکن نہ ہو، تو اس وقت تک اعلان کرنا ضروری ہے، جب تک اصل مالک کے ملنے کا امکان ہو، پھر جب اصل مالک کے ملنے سے مایوسی ہوجائے، تو اصل مالک کی طرف سے مستحق زکوة کو صدقہ کیا جائے، لیکن صدقہ کرنے کے بعد اگر مالک آجائے، تو اسے اختیار ہے چاہے اپنی قیمت کا مطالبہ کرے یا صدقہ کا ثواب لے لے، قیمت کے مطالبہ پر اسے رقم واپس کی جائے گی، اس صورت میں صدقہ کا ثواب لقطہ اٹھانے والے کو ملے گا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (کتاب اللقطة، 289/2، ط: رشیدیة)

ويعرف الملتقط اللقطة في الأسواق والشوارع مدة يغلب على ظنه أن صاحبها لا يطلبها بعد ذلك هو الصحيح،۔۔۔۔
ثم بعد تعریف المدۃ المذکورۃ ۔الملتقط مخیر بین أن یحفظہا حسبۃ وبین أن یتصدق بہا؛ فإن جاء صاحبہا فأمضی الصدقۃ، یکون لہ ثوابہا۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 477 Apr 13, 2019
giri hoi raqam milny ka hukum , Order to get / pick fallen money

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.