سوال:
اے اللہ! میں تجھ سے اچانک خیر مانگتا ہوں اور اچانک شر سے پناہ مانگتا ہوں، کیا یہ دعا حدیث سے ثابت ہے اور اس حدیث کی اسنادی حیثیت کیا ہے؟
جواب: سوال میں ذکرکردہ روایت سند کے اعتبار سے ’’ضعیف‘‘ ہے،البتہ چونکہ اس روایت میں ذکرکردہ دعا کے الفاظ معنی اور مفہوم کے اعتبار سے صحیح ہے،اور اس کاتعلق بھی فضائل ِ اعمال سے ہے،لہذا اس روایت کوبیان کرنا درست ہے۔اس روایت کا ترجمہ ،تخریج اور اسنادی حیثیت مندرجہ ذیل ہے:
ترجمہ:حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ صبح و شام یہ دعا مانگتے تھے کہ اے اللہ میں تجھ سے اچانک خیر مانگتا ہوں اور اچانک شر سے پناہ مانگتا ہوں، کیونکہ کسی آدمی کو یہ معلوم نہیں ہے کہ صبح و شام اس کو کیا معاملہ اچانک پیش آئے گا۔(۱)
تخریج الحدیث:
۱۔ اس روایت امام ابویعلی الموصلی (م307ھ)نے ’’مسند أبي يعلى الموصلي‘‘(6/106،رقم الحديث:3371،ط: دارالمأمون للتراث)میں ذکر کیا ہے۔
۲۔امام ابن السُّنِّی(م 364 ھ) نے’’عمل اليوم والليلة ‘‘(40،رقم الحديث: 39،ط: دار القبلة) میں ذکرکیا ہے۔
۳۔امام بیہقی(م458ھ)نے’’الدعوات الکبیر‘‘(1/364،رقم الحديث:277،ط:غراس ) میں ذکرکیا ہے۔
مذکورہ روایت کی اسنادی حیثیت:
حافظ ابن حجر عسقلانی (م852ھ)نے میں اس حدیث کو غریب قرار دے کر فرمایا کہ اس کی سند میں راوی ’’یوسف بن عطیہ ‘‘بہت زیادہ ضعیف ہے۔
علامہ ہیثمی (م807ھ)فرماتے ہیں کہ اس روایت کو امام ابویعلی نے نقل کیا ہے اور اس کی سند میں راوی ’’یوسف بن عطیہ ‘‘ متروک ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
(۱)مسند أبي يعلى الموصلي:(6/106،رقم الحديث:3371،ط: دارالمأمون للتراث)
حدثنا يوسف بن عطية ، عن ثابت ، عن أنس ، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يدعو بهذه الدعوات إذا أصبح وإذا أمسى : اللهم إني أسألك من فجأة الخير ، وأعوذ بك من فجأة الشر ، فإن العبد لا يدري ما يفجؤه إذا أصبح وإذا أمسى .
أخرجه ابن السُّنِّي في ’’عمل اليوم والليلة ‘‘(40)(39) و البيهقي في ’’الدعوات الكبير‘‘(1/364)( 277)
(۲) وهذا الحديث أورده البوصيري في’’إتحاف الخيرة المهرة‘‘ (6/402)(6093)قال: هذا إسناد ضعيف لضعف يوسف بن عطية. و ابن حجر في ’’نتائج الأفكار‘‘(2/410)وقال: هذا حديث غريب، أخرجه ابن السني عن أبي يعلى.
فوقع لنا موافقة عالية.ويوسف بن عطية ضعيف جداً وبه أعله الهيثمي في ’’مجمع الزوائد‘‘(10/ 115)(17001) وقال: رواه أبو يعلى وفيه يوسف بن عطية وهو متروك.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی