سوال:
آپ ﷺ تیز ہوائیں چلنے کے وقت یہ دعا پڑھتے تھے، اللھم انی اسئلک خیرھا و خیر مافیھا الخ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
جواب: جی ہاں ! مسلم شریف کے اندر یہ روایت موجود ہے۔
عَنْ عَائِشَةَ ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَنَّهَا قَالَتْ : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا عَصَفَتِ الرِّيحُ ، قَالَ : اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا ، وَخَيْرَ مَا فِيهَا ، وَخَيْرَ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا ، وَشَرِّ مَا فِيهَا ، وَشَرِّ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ الخ
(صحیح مسلم، باب التعوذ عند رؤیة الريح والغنم والفرح باللمطر)
ترجمہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب تیز ہوائیں چلتی تو رسول اللہ صلی الله عليه وسلم یہ دعا پڑھتے " اے اللہ ! میں آپ سے اس ہوا کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں اور اس بھلائی کا سوال کرتا ہوں، جو اس میں ہے اور اس بھلائی کا سوال کرتا ہوں، جسے دے کر یہ بھیجی گئی ہے۔
اور اے اللہ ! میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں، اس ہوا کے شر سے اور پناہ چاہتا ہوں، اس شر سے جو اس میں ہے اور پناہ چاہتا ہوں، اس شر سے جسے دے کر یہ بھیجی گئی ہے"۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی