سوال:
السلام علیکم! محترم مفتی صاحب! سنا ہے کہ جو جل کے مرتا ہے، اس کی روح بھٹکتی رہتی ہے۔ اس بات میں کتنی صداقت ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مرنے کے بعد نیک روحیں مقام "علیین" میں اور بد روحیں مقام "سجین" میں پہنچا دی جاتی ہیں اور وہ وہیں اپنے اپنے مستقر میں ہی رہتی ہیں، لہذا "جل کے مرنے والی کی روح کا بھٹکنا" قرآن و حدیث سے ثابت نہیں ہے، بلکہ یہ لوگوں کی اپنی بنائی ہوئی (من گھڑت) بات ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
التفسیر المظهری: (225/10، ط: حافظ کتب خانه)
کلا إن کتٰب الفجار لفی سجین۔۔۔ کلا إن کتٰب الأبرار لفی علیین۔ المطففین: قلنا وجہ التوفیق: أن مقر أرواح المومنین فی علیین أو فی السماء السابعة ونحو ذلک کما مر ومقر أرواح الکفار فی سجین۔
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی