سوال:
حضرت! یہ فرمائیے کہ تاش، شطرنج، لڈو، کیرم وغیرہ قسم کی کھیلیں، جن کو بورڈ گیمز کہا جاتا ہے، ان کا کاروبار کرنا یعنی ان سے متعلقہ سامان بیچنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جو چیز اپنے اصل کے اعتبار سے کسی گناہ کے کام میں استعمال کے لیے نہ بنائی گئی ہو، اور اس کا جائز استعمال ممکن ہو تو ایسی چیز کی خرید و فروخت شرعا جائز ہے۔ اگر کوئی شخص اسے گناہ کے کاموں میں استعمال کرتا ہے تو اس کا گناہ استعمال کرنے والے کے ذمہ ہوگا، بیچنے والا اس گناہ میں شریک نہیں ہوگا۔
شطرنج، تاش، لڈو اور کیرم بورڈ وغیرہ میں جوے کی شرط لگانا یا زیادہ انہماک کی وجہ سے فرائض میں غفلت و کوتاہی آجائے تو ایسی صورت میں ان کا کھیلنا جائز نہیں ہوتا، نیز چونکہ یہ آلات لہو ہیں، بسا اوقات کثرتِ انہماک کی وجہ سے ان کی وجہ سے فرائض میں کوتاہی بھی ہوجاتی ہے، اس لئے ایسا کھیل کھیلنا مکروہ کے زمرے میں داخل ہوگا، اسی بنیاد پر ان آلات کی خرید و فروخت بھی مکروہ کہلائے گی، اس لیے اس سے اجتناب بہتر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (المائدة، الایة: 2)
وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ o
أحکام القرآن للتهانوي: (لقمان، 202/3)
والمحرم المکروہ من الملاهي الرائجة في عصرنا هي کل لهو اشتمل علی القمار أي لهو کان ، فإن القمار والمیسر حرام بنص القرآن والنرد والشطرنج والأربعة عشر [بالهندیة جوسر] واللعب بالحمام وما یقال له [تاش] إذا لم یکن فیه تعلیم علم مفید أوکان یفضي إلی الإلهاء ، أو اشتمل علی القمار وما یلعب به الصبیان من الجواز والبوتام والکرات الزجاجیة [کولیان] وأمثالها فإنها تشتمل علی القمار ، فالواجب علی أولیائهم أن یمنعوهم عنها ۔۔۔۔۔۔ فإنها کلها لو لم یتضمن معاصي ومنکرات لا تخلو عنها عادة فهي في نفسها من اللهو المجرد الذي وقع الإجماع علی تحریمه أو کراهته
الدر المختار مع رد المحتار: (مطلب في كراهية ما تقوم المعصية بعينه، 420/6)
وعرف بهذا أنه لا يكره بيع ما لم تقم المعصية به كبيع المغنية
و فیه ایضا: (360/6)
فاذا ثبت كراهة لبسها ثبت كراهة بيعها وصيغا لما فيه من الإعانة على ما لا يجوز وكل ما أدى إلى ما لايجوز لا يجوز
الحر الرائق: (کتاب الکراھیة، 189/8)
ویکرہ اللعب بالشطرنج والنرد والاربعة عشر لقوله علیه السلام کل لعب حرام الاّ ملاعبة الرجل مع زوجته وقوسه وفرسه لانه یصد عن الجمیع والجماعات وسبب لوقوع فی فواحش الکلام
والله تعالىٰ أعلم بالصواب
دارالافتاء الإخلاص،کراچی