سوال:
نبی کریم ﷺ حضرات حسنین کو ان کلمات کے ذریعے نظر بد کا دم کیا کرتے تھے، اعیذکما بکلمات التامۃ من کل شیطان ومن کل ھامۃ۔ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
جواب: جی ہاں! یہ سنن ترمذی میں موجود ہے۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَوِّذُ الْحَسَنَ وَالْحُسَيْنَ، يَقُولُ: أُعِيذُكُمَا بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ، مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ، وَيَقُولُ: هَكَذَا كَانَ إِبْرَاهِيمُ يُعَوِّذُ إِسْحَاق وَإِسْمَاعِيل عَلَيْهِمُ السَّلَام.(جامع الترمذی :ابواب الطب: باب ما جاء فی الرقیة من العین، حدیث نمبر: 2060)
ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ
اللہ کے رسول حسن اور حسین رضی الله عنہما پر یہ کلمات پڑھ کر جھاڑ پھونک کرتے تھے: «أعيذكما بكلمات الله التامة من كل شيطان وهامة ومن كل عين لامة» ”میں تمہارے لیے اللہ کے مکمل اور پورے کلمات کے وسیلے سے ہر شیطان اور ہلاک کرنے والے زہریلے کیڑے اور نظر بد سے پناہ مانگتا ہوں“، اور آپ ﷺ فرماتے تھے: ”اسماعیل اور اسحاق کے لیے اسی طرح ابراہیم علیہم السلام پناہ مانگتے تھے“۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی