سوال:
آج کل کے پُرفتن دور میں اگر کوئی شخص انتخابات میں ووٹ نہ ڈالے تو کیا شرعا وہ شخص گناہ گار ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ ووٹ کو جس طرح قانوناً ہر شہری کے حق رائے دہی کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے، اسی طرح شرعاً بھی اس کی اہم حیثیت ہے۔ شرعی لحاظ سے ووٹ ایک قسم کی گواہی اور سفارش ہے اور گواہی کی جب ضرورت ہو یعنی گواہی چھپانے سے کسی کا حق ضائع ہوجانے یا ظالم کو ظلم کا موقع ملنے کا اندیشہ ہو تو ایسی صورت میں گواہی چھپانا ناجائز ہے، لہذا ہر شخص اپنے ضمیر کو ٹٹولتے ہوئے اپنے گمان کے مطابق اہلیت، امانت و دیانت اور پارٹی کے منشور کو دیکھتے ہوئے جس امیدوار کو ملک و ملت اور قوم کے لیے بہتر سمجھے، اس کو ووٹ دے دے، لیکن اگر کہیں ایسی حالت ہو کہ اہل اور نااہل میں فرق کرنا ممکن نہ ہو اور اس کی وجہ سے کوئی شخص کسی کو بھی ووٹ نہ دے تو ایسی صورت میں اسے گناہ گار نہیں کہا جاسکتا، البتہ بہتر یہ ہے کہ کسی ایک کے حق میں ووٹ ضرور ڈالے، تاکہ زیادہ نا اہل اور ظالم اقتدار میں نہ آسکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
تفسیر القرطبي: (398/3، ط: دار الكتب المصرية القاهرة)
(وَقَال ابْنُ عَطِيَّةَ: وَالْآيَةُ كَمَا قَالَ الْحَسَنُ جَمَعَتْ أَمْرَيْنِ عَلَى جِهَةِ النَّدْبِ، فَالْمُسْلِمُونَ مَنْدُوبُونَ إِلَى مَعُونَةِ إِخْوَانِهِمْ، فَإِذَا كَانَتِ الْفُسْحَةُ لِكَثْرَةِ الشُّهُودِ وَالْأَمْنِ مِنْ تَعْطِيلِ الْحَقِّ فَالْمَدْعُوُّ مَنْدُوبٌ، وَلَهُ أَنْ يَتَخَلَّفَ لِأَدْنَى عُذْرٍ، وَإِنْ تَخَلَّفَ لِغَيْرِ عُذْرٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَلَا ثَوَابَ لَهُ. وَإِذَا كَانَتِ الضَّرُورَةُ وَخِيفُ تَعَطُّلُ الْحَقِّ أَدْنَى خَوْفٍ قَوِيَ النَّدْبُ وَقَرُبَ مِنَ الْوُجُوبِ، وَإِذَا عُلِمَ أَنَّ الْحَقَّ يَذْهَبُ وَيَتْلَفُ بِتَأَخُّرِ الشَّاهِدِ عَنِ الشَّهَادَةِ فَوَاجِبٌ عَلَيْهِ الْقِيَامُ بِهَا، لَا سِيَّمَا إِنْ كَانَتْ مُحَصَّلَةً وَكَانَ الدُّعَاءُ إِلَى أَدَائِهَا، فَإِنَّ هَذَا الظَّرْفَ آكَدُ، لِأَنَّهَا قِلَادَةٌ فِي الْعُنُقِ وَأَمَانَةٌ تَقْتَضِي الأداء.
تفسير الكشاف: (543/1، ط: دار الريان للتراث القاهرة)
الشفاعة الحسنة: هي التي روعي بها حق مسلم، ودفع بها عنه شر أو جلب إليه خير. وابتغى بها وجه الله ولم تؤخذ عليها رشوة، وكانت في أمر جائز لا في حد من حدود الله ولا في حق من الحقوق.
جواهر الفقه: (535/5، ط: مکتبه دار العلوم کراتشي)
والله تعالىٰ أعلم بالصواب
دارالإفتاء الإخلاص،کراچی