سوال:
حضرت ! پوچھنا یہ ہے کہ لوح محفوظ کیا چیز ہے؟
جواب: "لوح محفوظ" یعنی اللہ کی وہ کتاب جس کے اندرتمام مخلوق کی تقدیریں لکھی هوئی ہیں۔
بغوی نے سند کے ساتھ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھما کا قول نقل کیا ہے کہ لوح کے شروع میں لکھا ہوا ہے ‘ اللہ اکیلا ہے ‘ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کا دین اسلام ہے، محمد ﷺ اس کے رسول اور بندے ہیں، جو اللہ پر ایمان رکھے گا، اللہ کے وعدہ کی تصدیق کرے گا اور اس کے پیغمبروں کا اتباع کرے گا، اللہ اس کو جنت میں داخل کرے گا۔
لوح محفوظ سفید موتی کی طرح ہے، اس کا طول اتنا ہے جتنا زمین سے آسمان اور عرض اتنا ہے جیسے مشرق سے مغرب، اس کے دونوں کنارے موتی اور یاقوت کے ہیں اور (اوّل و آخر کے) دونوں پٹھے سرخ یاقوت کے،اس کا قلم نور کا ہے، وہ عرش سے وابستہ ہے،اس کی جڑ ایک فرشتے کی گود میں ہے۔ مقاتل نے کہا : لوح محفوظ عرش کے دائیں طرف ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
تفسیر البغوی: (238/5، ط: دار احیاء التراث العربی)
عن ابن عباس قال: إن في صدر اللوح لا إله إلا الله وحده، دينه الإسلام ومحمد عبده ورسوله، فمن آمن بالله عز وجل وصدق بوعده واتبع رسله أدخله الجنة، قال: واللوح لوح من درة بيضاء طوله ما بين السماء والأرض، وعرضه ما بين المشرق إلى المغرب وحافتاه الدر والياقوت ودفتاه ياقوتة حمراء، وفلمه نور وكلامه قديم، وكل شيء فيه مستور. وقيل: أعلاه معقود بالعرش، [وأصله في حجر ملك، قال مقاتل: اللوح المحفوظ عن يمين العرش]
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی