سوال:
اگر کوئی شخص زکوٰۃ اور صدقات نہ نکالنے والے شخص کے سامنے اپنی زکوٰۃ اور صدقات اس نیت سے دے کہ اس کو بھی ترغیب ہوجائے تو کیا ایسا کرنا ریا کے زمرہ میں تو نہیں آئے گا؟
جواب: واضح رہے کہ زکوۃ اور صدقات میں افضل یہ ہے کہ خفیہ طور پر ادا کیے جائیں، کیونکہ اس میں ریا کاری سے محفوظ رہنے کی قوی امید ہے، البتہ اگر کسی موقع پر اعلانیہ طور پر زکوۃ دینے سے کسی کو ترغیب دینا مقصود ہو تو ایسے موقع پر اعلانیہ زکوۃ و صدقات دینے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، ایسا کرنا ریا کاری کے زمرہ میں نہیں آئے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (سورۃ البقرۃ، الایة: 271)
إِن تُبْدُواْ ٱلصَّدَقَٰتِ فَنِعِمَّا هِىَ ۖ وَإِن تُخْفُوهَا وَتُؤْتُوهَا ٱلْفُقَرَآءَ فَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۚ وَيُكَفِّرُ عَنكُم مِّن سَئَِّاتِكُمْ ۗ وَٱللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ O
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی