سوال:
مندرجہ ذیل نعت شریف بہت زیادہ آج کل رائج ہے، اس میں تیسرا شعر: جو پوچھا نبی نے کہ کچھ گھر بھی۔۔۔الخ اس کا مطلب نہیں سمجھ آرہا ہے کہ شاعر کیا کہنا چاہتا ہے، برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔
اشعار ذیل میں ذکر کیے جاتے ہیں:
وہ شہرِ محبت جہاں مصطفی ہیں وہیں گھر بنانے کو دل چاہتا ہے
وہ سونے سے کنکر، وہ چاندی سی مٹی، نظر میں بسانے کو دل چاہتا ہے
جہاد محبت کی آواز گونجی کہا حنظلہ نے یہ دلہن سے اپنی
اجازت اگر دو تو جام شہادت لبوں سے لگانے کو دل چاہتا ہے
جو پوچھا نبی نے کہ کچھ گھر بھی چھوڑا تو صدیق اکبر کے ہونٹوں پہ آیا
وہاں مال و دولت کی کیا ہے ضرورت جہاں دل لٹانے کو دل چاہتا ہے
جواب: سوال میں ذکرکردہ شعر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی عظمت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ان کی محبت کی عکاسی کرتا ہے، اس شعر میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مشہور واقعے کی طرف اشارہ کیا جارہا ہے کہ ایک موقع پر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو صدقہ کرنے کا حکم دیا تو حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اپنا سارا سامان اٹھا کرلے آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: ”آپ نے اپنے گھر والوں کے لیے کچھ چھوڑا ہے؟“ تو عرض کیا: "میں نے ان کے لیے اللہ اور اس کے رسول کو چھوڑا ہے۔" یعنی گھر میں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت اور خوشنودی چھوڑی ہے۔
مذکورہ شعر میں اسی واقعہ کی طرف اشارہ ہے کہ حضورﷺ کے استفسار پر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ "وہاں مال و دولت کی کیا ہے ضرورت جہاں دل لٹانے کا دل چاہتا ہے"۔ یعنی ہمیں تو اللہ اور اس کے رسول کی محبت اور خوشنودی مقصود ہے، ہماری تو یہ خواہش ہے کہ آپ پر دل و جان لُٹا دیں، اور جنہں دل و جان لُٹانے اور فدا کرنے کی خواہش ہو، انہیں دنیوی مال و دولت کی خواہش نہیں ہوتی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داود: (رقم الحديث: 1678)
۔۔۔ عن زيد بن أسلم، عن أبيه، قال: سمعت عمر بن الخطاب يقول: أمرنا رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يوما أن نتصدق، فوافق ذلك مالا عندي، فقلت: اليوم أسبق أبا بكر إن سبقته يوما فجئت بنصف مالي، فقال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: "ما أبقيت لأهلك؟ " قلت: مثله، قال: وأتى أبو بكر بكل ما عنده، فقال له رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: "ما أبقيت لأهلك؟ " قال: أبقيت لهم الله ورسوله، فقلت: لا أسابقك إلى شيء أبدا.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی