عنوان: مصنف یا پبلشر کی اجازت کے بغیر کتاب شائع کرنا(14519-No)

سوال: میں نے نیٹ سے نماز کی سافٹ کاپی لے کر اس میں اضافہ کر کے فی سبیل اللہ تقسیم کرنے کے لیے نماز کی کتاب چھپوائی ہے۔ جس ادارہ کی نماز کی سافٹ کاپی میں نے اٹھائی ہے اس سے کوئی اجازت نہیں لی تو کیا میں گنہگار تو نہیں ہوا؟ کیا ان سے اجازت لینا ضروری تو نہیں تھا؟

جواب: واضح رہے کہ کسی بھی کتاب، رسالے یا مضمون کا اصل مالک لکھنے والا یعنی مصنف ہوتا ہے، لہذا اگر مصنف یا پبلشر کتاب کے حقوقِ طبع کو باقاعدہ قانونی طریقے سے محفوظ کراتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ مصنف کی طرف سے اس کتاب کو شائع کرنے کی عام اجازت نہیں ہے، اس صورت میں کتاب کو شائع کرنے سے پہلے مصنف یا پبلشر سے پیشگی اجازت لینا ضروری ہوگی۔
پوچھی گئی صورت میں اگر آپ نے کوئی ایسی کتاب جس کے حقوقِ طبع قانوناً محفوظ ہیں، ترمیم یا اضافہ کرکے شائع کی ہے تو آپ قانونی جرم کے مرتکب ہوئے ہیں، آپ کو چاہیے کہ فوراً مصنف یا پبلشر سے رابطہ کرکے معاملہ صاف کرلیں، اور اگر مصنف یا پبلشر نے باقاعدہ قانونی طور پر کتاب کے حقوق طبع محفوظ نہیں کیے ہوں تو اس صورت میں بھی اخلاقاً آپ کو چاہیے کہ ان سے رابطہ کرکے اجازت لے لیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفقه الاسلامی و ادلته: (286/4، ط: رشیدیة)
والمؤلف قد بذل جهدًا کبیرًا في إعداد مؤلفه، فیکون أحق الناس به، سواء فیما یمثل الجانب المادّي وهو الفائدۃ التي یستفیدها من علمه، أو الجانب المعنوي وهو نسبة العمل إلیه.

و فیه ایضا: (546/8)
اولاً : الاسم التجاري و العنوان التجاري و العلامة التجارية و التأليف و الاختراع أو الابتكار هي حقوق خاصة لأصحابها أصبح لها في العرف المعاصر قيمة مالية معتبرة لتمول الناس لها و هذه الحقوق يعتد بها شرعاً فلا يجوز الاعتداء عليها. ثانياً : يجوز التصرف في الاسم التجاري أو العنوان التجاري أو العلامة التجارية و نقل أي منها بعوض مالي إذا انتفى الغرر و التدليس و الغش باعتبار أن ذلك أصبح حقاً مالياً. ثالثاً : حقوق التأليف و الاختراع أو الابتكار مصونة شرعاً و لأصحابها حق التصرف فيها و لا يجوز الاعتداء عليها۔

قواعد الفقه: (ص: 110، ط: مکتبة اشرفیة)
لا یجوز لأحد أن یتصرف في ملك الغیر بغیر إذنه.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 60 Jan 04, 2024
musannif ya publisher ki ijazat ke baghair kitab shaya karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.