عنوان: بطورِ دعاء کے قرآن کریم کے الفاظ میں تبدیلی کرنا (14566-No)

سوال: السلام علیکم! میں نے ایک امام صاحب کے بیان میں سنا کہ سورہ انبیاء کی آیت نمبر 83 (وَاَيُّوْبَ اِذْ نَادٰى رَبَّهٝٓ اَنِّىْ مَسَّنِىَ الضُّرُّ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِـمِيْنَ) کو بطور دعا پڑھنا چاہیے، لیکن اس میں انہوں نے کہا کہ ربہ کی جگہ ربی پڑھنا چاہیے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا بطورِ دعا قرآن کے الفاظ میں تبدیلی کرنا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ قرآنی آیات میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کرنا جائز نہیں ہے، البتہ قرآن کی کوئی آیت اگر ‏دعا کی نیت سے پڑھی جائے تو اس میں چونکہ مقصود آیت کی تلاوت نہیں ہوتی، بلکہ دعا ہوتی ہے، اس لیے اس میں صرف ‏اس قدر تبدیلی کرنا جس سے مقصدِ دعا حاصل ہوجائے جائز ہے۔‏
پوچھی گئی صورت میں اپنے لیے دعا کرتے ہوئے "ربہ" پڑھنے سے وہ معنیٰ ادا نہیں ہوتے جو دعا کرنے ‏والے کو مقصود ہیں، اس لیے دعا کے وقت "رَبِّ" پڑھنا چاہیے، البتہ دیگر کلمات اپنی جگہ برقرار رہیں، تاکہ ان کی ‏برکت حاصل ہوجائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تكملة فتح الملهم: (578/5، ط: مكتبة دار العلوم کراتشي)‏
و أولى في رده ﷺ على من قال "الرسول" بدل النبي أن ألفاظ الأذكار توقيفية ‏ولها خصائص و أسرار لايدخلها القياس، فتجب المحافظة على اللفظ الذي ‏وردت به‎.‎

البحر الرائق: (211/1، ط: دار الكتاب الإسلامي)‏
إذا لم يقصد القراءة فلا يتقيد بالكلمة لما تقدم أن القرآن يخرج عن القرآنية ‏بالقصد ولم يذكر هذا الشرط في النهاية والسراج والظهيرية والذخيرة وكذا في ‏فتح القدير ولم أر من نبه على ذلك فليتأمل.‏

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب ‏
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 528 Jan 15, 2024
batoray dua ke quran kareem ke alfaz mein tabdeeli karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation of Quranic Ayaat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.