عنوان: ایک بیٹے اور پانچ بیٹیوں کے درمیان ایک کروڑ اکہتر لاکھ کی تقسیمِ میراث(14624-No)

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کا انتقال ہوا، اس کے ورثاء میں ایک بیٹا اور پانچ بیٹیاں ہیں، کل ترکہ ایک کروڑ اکہتر لاکھ (17100000) روپے ہیں، میراث کی تقسیم کس طرح ہوگی؟

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل رقم کو سات (7) حصوں می تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیٹے کو دو (2) اور پانچوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اس تقسیم کی رو سے ایک کروڑ اکہتر لاکھ (17100000) روپوں میں سے بیٹے کو اڑتالیس لاکھ پچاسی ہزار سات سو چودہ روپے اور اٹھائیس پیسے (4885714.28) ملیں گے اور پانچوں بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کو چوبیس لاکھ بیالیس ہزار آٹھ سو ستاون روپے اور چودہ پیسے (2442857.14) ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)

يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ ... الخ

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 114 Jan 31, 2024
1 bete or 5 betiyon ke darmiyan 17100000 ki taqseem e miras

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.