عنوان: مچھر کو مارنے والی الیکٹرانک مشین کا حکم(1478-No)

سوال: السلام علیکم ، میرے معتبرعزیز مفتی صاحبان! اللہ رب العزت سے اچھی اور بلند امید کرتا ہوں کہ آپ تمام حضرات خیریت سے ہوؐ گے، اللہ پاک آپ لوگوں کی زندگیوں اور ایمان میں برکت دے۔آمین
مفتی صاحب! کیا مچھروں کو مارنے والا الیکٹرانک ریکٹ (جو مچھروں کو کرنٹ سے ہلاک کردیتا ہے) استعمال کرنا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ الیکٹرانک مشین میں بجلی ہوتی ہے، آگ نہیں ہوتی، اس لیےبوقتِ ضرورت مچھروں کو مارنے کے لیے الیکٹرانک مشین کو استعمال کرنا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (361/5، ط: دار الفکر)
قتل الزنبور والحشرات هل يباح في الشرع ابتداء من غير إيذاء وهل يثاب على قتلهم؟ قال لا يثاب على ذلك وإن لم يوجد منه الإيذاء فالأولى أن لا يتعرض بقتل شيء منه كذا في جواهر الفتاوى.

الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ: (284/17، ط: دار السلاسل)
وقد ذهب الحنفية والمالكية إلى جواز قتل الحشرات، لكن المالكية شرطوا لجواز قتل الحشرات المؤذية أن يقصد القاتل بالقتل دفع الإيذاء لا العبث

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2349 May 12, 2019
machar ko marne wali electronic machine ka hukum, Order of an electronic mosquito killing machine

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.