سوال:
مفتی صاحب ! اگر کسی کو قبض کا شدید مسئلہ ہو اور سعی میں وضو ٹوٹ جائے، تو کیا بغیر وضو کے باقی چکر پورے کر سکتا ہے؟ جب کے وضو بار بار ٹوٹ جاتا ہو .
جواب: سعی کے لیے طہارت شرط نہیں ہے، کیونکہ حج و عمرہ کے احکام میں اصل یہ ہے کہ ہر وہ عبادت جو مسجد حرام کی حدود سے باہر ہو، اس کے لیے طہارت شرط نہیں ہے اور سعی مسجد حرام کے حدود سے باہر ہے، لہذا سعی بغیر وضو بھی جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
غنیة الناسک: (ص: 134، ط: ادارة القرآن)
ولا یجب فیہ الطہارۃ عن الجنابۃ والحیض، سواء کان سعي عمرۃ أحج؛ لأنہ عبادۃ تؤدي لا في السجد الحرام، والأصل أن کل عبادۃ تؤدی لا في المسجد الحرام في أحکام المناسک فالطہارۃ لیست بواحبۃ لہا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی