عنوان: پلاٹ کی خریدتے وقت بیچنے کی حتمی نیت ہونے کی صورت میں زکوٰۃ کا حکم(1525-No)

سوال: السلام علیکم،
میں نے کچھ مہینے پہلے پلاٹ خریدا ہے قسطوں پر، جو کے 4 سال میں مکمل ہونگی،
اب میری نیت تو یہ بھی ہے کہ میں اِس پر اپنا گھر بناؤں، لیکن یہ بھی ہو سکتا ہے کہ میرا ذہن بَدَل جائے اور میں فروخت کردوں.
اب اِس پلاٹ پر جتنی قسطیں ادا کر چکا ہوں، اس پر زکوۃ فرض ہے؟
واضح رہے میں صاحب نصاب ہوں اور میں ایک فلیٹ میں رہتا ہوں، جو کہ میری ملکیت میں ہے۔
رہنمائی فرمائے گا . جزاک اللہ خیر

جواب: واضح رہے کہ ہر اس پلاٹ کی مالیت پر زکوٰۃ فرض ہوتی ہے، جس کے خریدتے وقت حتمی طور پر، صرف یہ نیت کی گئی ہو کہ اس کو آئندہ فروخت کر دیا جائے گا، اس کے علاوہ کوئی اور نیت نہ ہو ۔
چونکہ سوال میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ پلاٹ خریدنے کے وقت صرف فروخت کرنے کی نیت نہیں ہے، بلکہ اپنے پاس باقی رکھنے کی بھی ہے، ایسی صورت میں پلاٹ پر زکوٰۃ فرض نہیں ہوتی ۔
ہاں! اگر آئندہ فروخت کرنے کی نیت کرلی، تو جب وہ پلاٹ فروخت ہوگا تب اس پر زکوٰۃ آئے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاویٰ التاتارخانیۃ: (166/3)
"ثم نیۃ التجارۃ لا تعمل ما لم ینضم إلیہ الفعل بالبیع أو الشراء أو السوم فیما یسام ".

الدر المختار: (186/3)
"وشرط افتراض أدائہا حولان الحول وہو فی ملکہ أو نیۃ التجارۃ فی العروض".

الاشباہ و النظائر: (ص: 38)
"وتشترط نیۃ التجارۃ في العروض، ولابد أن تکون مقارنۃ للتجارۃ".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 699 May 16, 2019
pilot ki khareedtay waqt beechany ki hatmi niyyat honay ki soorat mai zakat ka hukum, Ruling of Zakat on a plot in case of final and final intention to sell it at he time of buying

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.