سوال:
کئی ممالک میں سفر کے لئے سفری انشورنس کا ہونا لازم ہوتا ہے؟ اس سلسلے میں کیا راستہ نکالا جائے؟
نیز اگر کسی ملک میں لمبا قیام کیا جائے تو وہاں بھی ہیلتھ انشورینس کے بنا علاج کرانا نا ممکن ہوتا ہے، کیوںکہ بنا انشورنس چھوٹے سے مرض کا بل لاکھوں میں بننے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں بھی کیا راستہ نکالا جائے؟
جواب: قانونی مجبوری کی وجہ سے انشورنس کرانے کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرۃ، الایة: 278- 279)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَo فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَo
و قوله تعالی: (المائدۃ، الایة: 90)
یٰاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّمَا الۡخَمۡرُ وَ الۡمَیۡسِرُ وَ الۡاَنۡصَابُ وَ الۡاَزۡلَامُ رِجۡسٌ مِّنۡ عَمَلِ الشَّیۡطٰنِ فَاجۡتَنِبُوۡہُ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَo
الدر المختار مع رد المحتار: (532/3، ط: دار الفکر)
إذ الضرورات تبيح المحظورات۔۔۔۔الخ
وكأنه معلوم من قاعدة إن الضرورة تتقدر بقدرها
الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ: (291/22، ط: دار السلاسل)
الضرورات تبيح المحظورات والحاجة تنزل منزلة الضرورة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی