سوال:
مفتی صاحب! میں قراقرم کواپریٹیو بینک (KCBL) سے لون لینا چاہتا ہوں، میرا کرنٹ اکائونٹ بنا ہوا ہے تو کیا اس بینک سے لون لینے کی کوئی جائز صورت ہے یا نہیں؟ براہ کرم رہنمائی فرمادیں۔
جواب: واضح رہے کہ قرض کے معاملے میں اصل رقم سے اضافی رقم کا لین دین قرض پر نفع حاصل کرنا ہے، جو سود ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے، لہذا سوال میں ذکر کردہ بینک سے سودی قرض لینا جائز نہیں ہے، اس سے اجتناب لازم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (آل عمران، الایة: 130)
یایھا الذین امنوا لا تاکلوا الربوا اضعافا مضاعفة ... الخ
اعلاء السنن: (566/14، ط: دار الکتب العلمیة)
"عن علي رضي اﷲ عنه مرفوعا کل قرض جر منفعة فهو ربا. وقال الموفق: کل قرض شرط فیه الزیادة فهو حرام بلا خلاف
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی