عنوان: مستحقِ زکاۃ کے لیے زکوٰۃ کی رقم سے اپنے لیے گھر خریدنا(15709-No)

سوال: مفتی صاحب! مسئلہ یہ ہے کہ ہم جس بلڈنگ میں رہتے ہیں، وہ بلڈنگ بک چکی ہے اور اب نیا مالک مکان کہتا ہے کہ چالیس لاکھ دے کر اپنا گھر مالکانہ طور پر لے لو یا میرے سے یہ پیسے لے کر اپنا گھر خالی کر دو اور چابی مجھے دے دو۔ ہم تین بھائی کمانے والے ہیں، اس سے ہمارے گھر کا خرچہ اور گزارا چلتا ہے، پیچھے کوئی جمع پونجی نہیں ہے۔ کیا کوئی ہمیں اس معاملے میں زکوۃ کے پیسے دے سکتا ہے؟
تنقیح: محترم! اس بات کی وضاحت کردیں کہ آپ کا ذریعہ آمدن تجارت کی صورت میں ہے یا ملازمت وغیرہ کی صورت میں ہے؟ نیز اس بات کی بھی وضاحت کردیں کہ آپ لوگوں کے پاس سونا، چاندی یا ضرورت سے زائد سامان بھی ہے یا نہیں؟
اس وضاحت کے بعد آپ کے سوال کا جواب دیا جاسکے گا۔
جواب تنقیح:
جناب! ہم تینوں بھائی نوکری کرتے ہیں، میری بیوی کے پاس پچاس سے پپچن ہزار تک کا سونا ہے، دوسرے اور تیسرے بھائیوں کی بیویوں کے پاس ستر سے پچھتر ہزار کا سونا ہے۔

جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر مذکورہ سونا آپ کی بیویوں کی ملکیت میں ہے، آپ لوگ اس کے مالک نہیں ہیں، اور اس کے علاوہ آپ بھائیوں کے پاس نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت) کے بقدر ضرورت سے زیادہ سامان بھی نہیں ہے، اور نہ ہی کوئی جمع پونجی ہے تو آپ لوگ مستحقِ زکاۃ ہیں، لہذا زکوٰۃ کی رقم وصول کرکے اپنی ضروریات (گھر وغیرہ) کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرنا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاویٰ الهندية: (189/1، ط: دار الفكر)

لا يجوز دفع الزكاة إلى من يملك نصابا أي مال كان دنانير أو دراهم أو سوائم أو عروضا للتجارة أو لغير التجارة فاضلا عن حاجته في جميع السنة هكذا في الزاهدي والشرط أن يكون فاضلا عن حاجته الأصلية، وهي مسكنه، وأثاث مسكنه وثيابه وخادمه، ومركبه وسلاحه، ولا يشترط النماء إذ هو شرط وجوب الزكاة لا الحرمان كذا في الكافي. ويجوز دفعها إلى من يملك أقل من النصاب، وإن كان صحيحا مكتسبا كذا في الزاهدي. ولا يدفع إلى مملوك غني غير مكاتبه كذا في معراج الدراية.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 438 Feb 20, 2024
mustahiq e zakat ke liye zakat ki raqam se apne liye ghar khareedna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.