سوال:
مفتی صاحب! ایک شخص صاحب نصاب ہے، سونے کا کاروبار کرتا ہے اور زکوۃ میں لوگوں کو کپڑے دیتا ہے، یہ جائز ہے یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔
جواب: واضح رہے کہ غیر جنس سے زکوۃ ادا کرنے سے بھی زکوۃ ادا ہو جاتی ہے، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں سونے کا کاروبار کرنے والا شخص لوگوں کو زکوۃ میں کپڑے مالک بنا کر دے سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندية: (1/ 394،ط:رشيدیة)
المال الذي تجب فيه الزكاة أدى زكاته من خلاف جنسه أدى قدر قيمة الواجب إجماعا، وكذا إذا أدى زكاته من جنسه۔
البحر الرائق: (2/ 396،ط: رشيدية)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی